کرگل کے ڈپٹی کمشنر بصیرالحق چودھری کی ہدایت کے مطابق کرگل کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ژہرینگ موٹوپ نے ضلع میں 9 اور 10 محرم کے جلوسوں کے انعقاد کے حوالے سے مذہبی تنظیموں انجمن جمعیت علماء آثنا عشریہ (کرگل) اور امام خمینی میموریل ٹرسٹ (کرگل) اور متعلقہ ضلعی افسران کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس طلب کیا۔
اجلاس میں ایڈیشنل ایس پی (کرگل) افتخار طالب چودھری، اے سی آر کرگل شبیر حسین، ہیلتھ، آر اینڈ بی، پی ایچ ای، ایم سی، پی ڈی ڈی اور دیگر متعلقہ افسران کے علاوہ محرم کے انتظامات کے لیے نوڈل افسران نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کووڈ 19 کے پیش نظر موجودہ صورتحال کے پیش نظر ضلع میں اس سال محرم کے کوئی بڑے جلوس نہیں نکالے جائیں گے۔
اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ ضلع ہیڈکوارٹر (کرگل) میں اس سال نویں اور دسویں محرم کو آئی ایس کے اور آئی کے ایم ٹی کرگل کے صرف دو جلوس برآمد ہوں گے۔ جن میں صرف 100 سوگواران شرکت کریں گے۔
اے ڈی سی نے زور دیا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز کی سخت پاسداری کے دوران جلوس نکالے جائیں گے۔
اجلاس کے شرکاء نے بھی متفقہ طور پر فیصلہ لیا کہ صرف ضلع کے سب ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہونے والے ماتمی جلوسوں میں صرف محدود تعداد میں ماتم کرنے والوں کو شرکت کی اجازت دی جائے گی۔ ایسے میں متعلقہ ایس ڈی ایم ایس اور مجسٹریٹس ذمہ دار ہوں گے کہ وہ جلوسوں میں ماتم کرنے والوں کی تعداد کو محدود رکھیں اس کے علاوہ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز کی سخت پاسداری کو بھی یقینی بنائیں۔
اے ڈی سی نے آگاہ کیا کہ نویں اور دسویں محرم کے جلوسوں کے حوالے سے الگ الگ ایس او پیز ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کئے جائیں گے۔
دریں اثناء اے ڈی سی نے مذہبی سربراہان پر زور دیا کہ وہ ماسک پہننے، سینیٹائیزر کے استعمال، سماجی دور بندی، سینیٹلائزیشن اور دیگر مطلوبہ اقدامات جیسے ایس او پیز کی سخت پاسداری کو یقینی بنائیں تاکہ محرم کے جلوس ماتمی افراد کی حفاظت اور خیر کے ساتھ سمجھوتہ کئے بغیر ہموار اور پریشانی سے پاک انداز میں منعقد کئے جائیں۔
اے ڈی سی نے متعلقہ افسران سے یہ بھی کہا کہ وہ آئی ایس کے اور آئی کے ایم ٹی کے احاطے، حسینی پارک، قتیلگاہ اور تمام امام بارگاہوں کے علاوہ سڑکوں کی مناسب صفائی کو یقینی بنائیں۔
اے ڈی سی نے مذہبی تنظیموں سے کہا کہ وہ ماتمی جلوسوں کے پرسکون انعقاد کے انتظامات سے متعلق کسی بھی معاملے پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نامزد کردہ افسران سے رابطہ قائم کریں۔ انہوں نے مذہبی تنظیموں اور متعلقہ محکموں کے درمیان قریبی رابطہ کا بھی مطالبہ کیا تاکہ جلوسوں کے دوران لوگوں تک ہر ممکن سروس کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔