میدان کربلا کی جنگ میں حضرت امام حسین (ع) اور ان کے وفادار ساتھیوں کی شہادت کو یاد اور انہیں بھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے یوم عاشورہ کے ماتمی جلوس مرکز کے زیر انتظام لداخ کے ضلع کرگل میں مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ نکالے گئے۔
اس دوران عزادار، امام حسین علیہ السلام اور ان کے باوفا ساتھیوں کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے سینہ زنی اور نوحہ خوانی کر رہے تھے جنہوں نے سچائی، انصاف اور انسانی اقدار کی سربلندی کے لئے قربانیاں دیں۔ تاہم اس سال عالمی وبا کووڈ-19 کی صورتحال کے پیش نظر کرگل قصبہ میں صرف دو ماتمی جلوس نکالے گئے جن میں عزاداروں کی محدود تعداد موجود تھی۔
ان ماتمی جلوسوں کا اہتمام انجمن جمعیت اعلماء آثنا عشریہ کرگل اور امام خمینی میموریل ٹرسٹ کے بینر تلے کیا گیا تھا- ماتمی جلوس مرکزی بازار سے گزارتے ہوئے انقلاب منزل اور حسینی پارک کرگل میں اختتام پذیر ہوئے جہاں بعدازاں ماتمی اجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔ جلوس کے دوران عزادار امریکہ، اسرائیل اور السعود مخالف نعرے بلند کر رہے تھے اور یمن، بحرین، نائجیریہ اور شام کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے تھے۔
دریں اثناء ضلعی انتظامیہ کرگل نے ایس او پیز کی پاسداری کے دوران ماتمی جلوسوں کے ہموار اور مناسب انعقاد کو یقینی بنانے کے وسیع انتظامات کئے گئے تھے۔ مجسٹریٹس، پولیس افسران، نوڈل افسران، مینجمنٹ کمیٹی کے ممبران اور ائی ایس کے اور آئی کے ایم کے رضاکاروں کی کڑی نگرانی سے ماتمی جلوس نکالے گئے۔
یوم عاشورا کا جلوس دراس، سانکو، سورو، شکر چکتن، شرگول سمیت ضلع لیہہ میں بھی نکالے گئے اور کووڈ -19 ایس او پیز کی سخت پابندی کے ساتھ محدود تعداد میں عزاداروں نے شرکت کی۔
وہیں ادھر کرگل شہر خاص سمیت مختلف گاؤں سے شب عاشورا اور صبح عاشورا منعقد کرنے کی خبر موصول ہوئی اور امام عالی مقام اور دیگر شہداء کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا۔