ہندو مذہب کے عقیدے کے مطابق خواتین مختلف صلاحیتوں کی حامل ہوتی ہیں،اور اسی وجہ سے نوراتری تہوار میں ایک طرف جہاں ماں درگا کی پوجا کی جارہی ہے، ملک بھر کے مندروں میں خواتین ماں کے دربار میں داخل ہو کر پوجا کرتی ہیں۔ اسی وقت،؎ بوکارو ضلع میں ایک مندر ہے جہاں خواتین کا داخلہ ممنوع ہے ،یہاں خواتین پوجا کے لیے مندر کے اندر نہیں جا سکتیں۔Women are prohibited entering Mangla Chandi Temple
ماں منگلا چندی مندر بوکارو ہیڈ کوارٹر سے 40 کلومیٹر دور کسمار بلاک میں واقع ہے۔ یہاں خواتین مندر سے تقریباً ڈیڑھ سو میٹر کے فاصلے پر رہ کر پوجا کرتی ہیں۔ پرساد پیش کرنے کے لیے وہ اسے دور سے مندر کے پجاری کو دیتے ہیں۔ صرف داخلی راستہ ہی نہیں یہاں جو قربانیاں دی جاتی ہیں ان کو بھی پرساد کھانے کی اجازت نہیں ہے۔ البتہ جو پھل لڈو پر چڑھایا جاتا ہے وہ عورتیں کھا سکتی ہیں۔
خواتین عقیدت مندوں کا کہنا ہے کہ یہاں بہار، بنگال اور جھارکھنڈ سے عقیدت مند آتے ہیں، خواتین عقیدت مندوں کا کہنا ہے کہ یہ روایت کافی عرصے سے چلی آ رہی ہے، خواتین اس مندر میں داخل نہیں ہوتیں۔ نسل در نسل چلی آرہی اس روایت کو توڑنے کی کوئی جرات نہیں کرتا۔ یہاں دور سے پوجا کرنے سے تمام خواہشات پوری ہوتی ہیں۔
مزید پڑھیں:'مسجد میں خواتین کے داخلہ پر کوئی پابندی نہیں ہے'
یہاں کے پجاری کے مطابق یہ عقائد یہاں تقریباً 150 سال سے چلے آ رہے ہیں۔ جہاں خواتین کا مندر میں داخلہ ممنوع ہے۔ ماں منگلا چندی کے اس مندر میں دور دور سے عقیدت مند پہنچتے ہیں۔ پجاری کا کہنا ہے کہ یہاں ایک بار ایسا ہی واقعہ سامنے آیا تھا کہ ایک عورت مندر میں داخل ہو کر پوجا کر رہ تھی۔ جس کے بعد اس کا دماغی توازن بگڑ گیا،اور کچھ دنوں بعد اس کی موت ہو گئی۔ جس کے بعد یہاں خواتین کا داخلہ ممنوع سمجھا جاتا ہے۔