سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی کے قومی ترجمان شاہنواز حسین نے کہا کہ کانگریس پارٹی ایک ڈوبتا جہاز ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب پارٹی کے بڑے رہنما بھی اس کا دامن چھوڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مدھیہ پردیش کا واقعہ اسی کی مثال ہے۔
انہوں نے کہاکہ جیو ترادیتیہ سندھیا کی دادی راج ماتا وجیا راجے سندھیا جن سنگھ کی بانی اراکین میں سے رہیں، جبکہ مادھو راؤ سندھیا نے بھی جن سنگھ کے ٹکٹ پر اپنا پہلا الیکشن لڑا تھا۔ اسی طرح جیوتی رادیتیہ سندھیا بھی پہلی دفعہ راجیہ سبھا بی جے پی کے امیدوار کے طور پر جا رہے ہیں۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں بھی کانگریس کے رہنماؤں کا پارٹی سے دلچسپی ختم ہو رہی ہے، انہیں اس بات کی جانکاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا الیکشن میں پہلے یہ بات محسوس کی جا رہی تھی کہ صوبے کے وزیراعلیٰ ہیمنت شورین اپنے والد کے بلا مقابلہ سلیکشن پر فوکس کریں گے، لیکن انہوں نے تو اپنے والد شیبو شورین کو تو الیکشن میں پھنسا دیا۔
انہوں نے کہاکہ جب شورین نے اسمبلی الیکشن نہیں لڑا، تو ایسے میں ان کے وزیراعلیٰ بیٹے کو چاہیئے تھا کہ وہ انہیں بلا مقابلہ راجیہ سبھا جانے دیں، لیکن ایسا نہیں ہوا۔
شاہنواز نے کہا کہ کانگریس رہنماؤں کو دراصل اپنی پارٹی قیادت پر یقین نہیں رہا اور وہ بھی ماننے میں لگے ہیں کہ کانگریس کو راہل گاندھی سے ہی خطرہ ہے۔
بی جے پی ترجمان نے کہاکہ جیوترادیتیہ سندھیا کا احترام پارٹی نہیں بچا پائی اور ان کے جیسے نوجوان رہنما مانتے ہیں کہ کانگریس اب ڈوبتا ہوا جہاز ہے۔