ETV Bharat / state

Derogatory Remarks on Prophet: رانچی اور رامگڑھ میں دفعہ 144 نافذ، دارالحکومت میں انٹرنیٹ خدمات معطل

رانچی میں تشدد کے بعد پورے جھارکھنڈ میں الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ہر ضلع میں پولیس کی جانب سے حساس مقامات کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے اور ضرورت کے مطابق اضافی سکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ پولیس لوگوں سے مسلسل تحمل سے کام لینے کی اپیل کر رہی ہے۔ Derogatory Remarks on Prophet

section-144-imposed-in-ranchi-and-ramgarh-after-violence-internet-suspended-in-capital
رانچی اور رامگڑھ میں دفعہ 144 نافذ، دارالحکومت میں انٹرنیٹ خدمات معطل، پوری ریاست میں ہائی الرٹ
author img

By

Published : Jun 11, 2022, 10:12 PM IST

رانچی: جمعہ کو تشدد کے بعد رانچی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے Ranchi Violence۔ اس کے بعد سے رانچی میں تمام دکانیں اور ادارے بند ہیں اور سڑکوں پر کسی قسم کی آمد و رفت نہیں ہو رہی ہے۔ رانچی سے متصل رام گڑھ ضلع میں بھی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کھنٹی میں بھی چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پالامو، گڑھوا اور لاتیہار کو بھی ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ پولیس سوشل میڈیا پر بھی نظریں جمائے ہوئی ہے۔ Derogatory Remarks on Prophet

جمعہ کو رانچی میں تشدد کے بعد پورے رانچی میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ سڑکوں پر آمد و رفت مکمل طور پر بند ہے اور کسی قسم کی نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہے۔ رانچی کی سڑکوں پر خود رانچی کے ایس ایس پی مورچہ سنبھال رہے ہیں اور گشت بھی کر رہے ہیں۔ جمعہ کو رانچی کی مرکزی سڑک پر تشدد کے بعد پولیس نے حالات کو قابو میں کیا، لیکن دیر رات بڑہ تالاب کے سورج مندر پر کچھ شرپسند عناصر نے حملہ کر دیا۔

بتایا جا رہا ہے کہ بدمعاش مندر پر پٹرول بم پھینک کر وہاں سے فرار ہو گئے۔ پجاری کے اہل خانہ نے فوری طور پر 100 نمبر پر معاملے کی اطلاع دی جس کے بعد انتظامیہ کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا۔ تاہم اس کے بعد سے پورے رانچی میں حالات معمول پر ہیں اور کہیں سے بھی کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔'

جمعہ کو ہونے والے واقعے کے بعد ایس ایس پی نے کہا کہ یہ ایک منصوبہ بند واقعہ تھا، جس میں 14 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ ان میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔ وہ ساری صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور قصورواروں کو کسی بھی صورت بخشا نہیں جائے گا۔

ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ واقعہ کی جگہ اور صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ضلع میں انٹرنیٹ سروس معمول پر آنے کے بعد ہی بحال کی جائے گی۔ ایس ایس پی نے معلومات دیتے ہوئے کہا کہ تشدد میں ملوث افراد کے خلاف ہندپیڈی پولیس اسٹیشن، ڈورانڈا پولیس اسٹیشن اور ڈیلی مارکیٹ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔'

رانچی میں تشدد کے بعد پورے جھارکھنڈ میں انتظامیہ چوکس ہے۔ رام گڑھ صدر کے ایس ڈی او آئی اے ایس محمد جاوید حسین نے پورے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں معلومات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں مکمل طور پر امن و امان برقرار ہے کوئی مسئلہ نہیں۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے تاکہ کسی کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ساتھ ہی پالامو، گڑھوا اور لاتیہار میں بھی ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ تینوں اضلاع کی پولیس کو تمام علاقوں پر نظر رکھنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ دھرنا، جلوس اور کسی بھی قسم کے مظاہرے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ تمام حساس مقامات پر پولیس کی اضافی نفری اور مجسٹریٹ تعینات کیے گئے ہیں، ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بھی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا گروپس پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے والوں کے خلاف ایکشن پلان تیار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے عام لوگوں سے تحمل برقرار رکھنے کی اپیل بھی کی ہے۔

ہزاری باغ اور جمشید پور میں بھی انتظامیہ ہائی الرٹ پر ہے۔ ضلع انتظامیہ تمام حساس مقامات پر نظر رکھے ہوئے ہے اور پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ جمعہ کو ہی ہزاری باغ میں سوشل میڈیا پر گمراہ کن خبریں پھیلانے پر 150 افراد کے خلاف کارروائی کی گئی۔ تاہم اس کے بعد سے یہ معاملہ خاموش ہے۔ وزیر اعلی ہیمنت سورین اور ڈی جی پی نے ریاست کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی گمراہ کن خبر پر یقین نہ کریں اور امن و امان برقرار رکھیں۔ ETV بھارت تمام لوگوں سے بھی اپیل کرتا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی افواہوں پر یقین نہ کریں اور امن برقرار رکھیں۔

مزید پڑھیں:

رانچی: جمعہ کو تشدد کے بعد رانچی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے Ranchi Violence۔ اس کے بعد سے رانچی میں تمام دکانیں اور ادارے بند ہیں اور سڑکوں پر کسی قسم کی آمد و رفت نہیں ہو رہی ہے۔ رانچی سے متصل رام گڑھ ضلع میں بھی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کھنٹی میں بھی چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پالامو، گڑھوا اور لاتیہار کو بھی ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ پولیس سوشل میڈیا پر بھی نظریں جمائے ہوئی ہے۔ Derogatory Remarks on Prophet

جمعہ کو رانچی میں تشدد کے بعد پورے رانچی میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ سڑکوں پر آمد و رفت مکمل طور پر بند ہے اور کسی قسم کی نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہے۔ رانچی کی سڑکوں پر خود رانچی کے ایس ایس پی مورچہ سنبھال رہے ہیں اور گشت بھی کر رہے ہیں۔ جمعہ کو رانچی کی مرکزی سڑک پر تشدد کے بعد پولیس نے حالات کو قابو میں کیا، لیکن دیر رات بڑہ تالاب کے سورج مندر پر کچھ شرپسند عناصر نے حملہ کر دیا۔

بتایا جا رہا ہے کہ بدمعاش مندر پر پٹرول بم پھینک کر وہاں سے فرار ہو گئے۔ پجاری کے اہل خانہ نے فوری طور پر 100 نمبر پر معاملے کی اطلاع دی جس کے بعد انتظامیہ کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا۔ تاہم اس کے بعد سے پورے رانچی میں حالات معمول پر ہیں اور کہیں سے بھی کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔'

جمعہ کو ہونے والے واقعے کے بعد ایس ایس پی نے کہا کہ یہ ایک منصوبہ بند واقعہ تھا، جس میں 14 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ ان میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔ وہ ساری صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور قصورواروں کو کسی بھی صورت بخشا نہیں جائے گا۔

ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ واقعہ کی جگہ اور صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ضلع میں انٹرنیٹ سروس معمول پر آنے کے بعد ہی بحال کی جائے گی۔ ایس ایس پی نے معلومات دیتے ہوئے کہا کہ تشدد میں ملوث افراد کے خلاف ہندپیڈی پولیس اسٹیشن، ڈورانڈا پولیس اسٹیشن اور ڈیلی مارکیٹ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔'

رانچی میں تشدد کے بعد پورے جھارکھنڈ میں انتظامیہ چوکس ہے۔ رام گڑھ صدر کے ایس ڈی او آئی اے ایس محمد جاوید حسین نے پورے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں معلومات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں مکمل طور پر امن و امان برقرار ہے کوئی مسئلہ نہیں۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے تاکہ کسی کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ساتھ ہی پالامو، گڑھوا اور لاتیہار میں بھی ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ تینوں اضلاع کی پولیس کو تمام علاقوں پر نظر رکھنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ دھرنا، جلوس اور کسی بھی قسم کے مظاہرے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ تمام حساس مقامات پر پولیس کی اضافی نفری اور مجسٹریٹ تعینات کیے گئے ہیں، ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بھی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا گروپس پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے والوں کے خلاف ایکشن پلان تیار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے عام لوگوں سے تحمل برقرار رکھنے کی اپیل بھی کی ہے۔

ہزاری باغ اور جمشید پور میں بھی انتظامیہ ہائی الرٹ پر ہے۔ ضلع انتظامیہ تمام حساس مقامات پر نظر رکھے ہوئے ہے اور پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ جمعہ کو ہی ہزاری باغ میں سوشل میڈیا پر گمراہ کن خبریں پھیلانے پر 150 افراد کے خلاف کارروائی کی گئی۔ تاہم اس کے بعد سے یہ معاملہ خاموش ہے۔ وزیر اعلی ہیمنت سورین اور ڈی جی پی نے ریاست کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی گمراہ کن خبر پر یقین نہ کریں اور امن و امان برقرار رکھیں۔ ETV بھارت تمام لوگوں سے بھی اپیل کرتا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی افواہوں پر یقین نہ کریں اور امن برقرار رکھیں۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.