جھارکھنڈ اپنے قیام کے بعد سے ہی پولیس فورس کی کمی سے پریشان تھا جس سے نجات پانے کے لیے 14 اور 16 اکتوبر کو پولیس کے 2000 سے زیادہ انسپکٹرز ریاست سمیت ملک کی سلامتی کا حلف لینے جارہے ہیں، جو صرف ریاست ہی نہیں بلکہ ملک کے لیے بھی ایک تاریخی قدم ثابت ہوگا۔
اس بحالی میں 1000 سے زائد ٹرینی انجینئر سائنس کے ہیں، جبکہ 1002 انجینئر ہیں اور سائنس سے گریجویٹ کی تعداد 1256 ہیں جبکہ اس میں 14 آئی آئی ٹین بھی شامل ہیں۔
اس بحالی میں 210 خواتین بھی ہیں جو اسی بیچ کے ٹرینی انسپکٹر ہیں۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ انہیں 3 ماہ کی اضافی تربیت دی جائے گی تاکہ پولیس کو معلومات فراہم کرنے میں سہولت ہو سکے۔
جھارکھنڈ پولیس اکادمی کے ڈائریکٹر ٹی کانڈا سوامی کا کہنا ہے کہ جھارکھنڈ پولیس کے لیے یہ فخر کی بات ہے کہ آئی آئی ٹی جیسے شعبوں سے طلبا اپنا کیریئر بنانے کے لیے پولیس محکمہ میں آرہے ہیں جنہوں نے تکنیکی میدان میں مہارت حاصل کیا ہے اور یہ آنے والے دنوں میں محکمہ پولیس کے لیے مدد گار ثابت ہوگی۔
واضح رہے کہ جھارکھنڈ کے قیام کے بعد انسپکٹر کا یہ دوسرا بحالی ہے، اس سے قبل 2012 میں ایک بیچ تیار کی گئی تھی، جس میں 300 کے قریب ڈاکٹر تیار کیے گئے تھے، لیکن19-2018 اور جھارکھنڈ کا یہ دوسرا بیچ کئی طریقوں سے تاریخی ہوگا۔
وہیں ہزاری باغ کے ایم ایل اے منیش جیسوال کا کہنا ہے کہ جھارکھنڈ پولیس کو اس سے پہلے اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا تھا۔ لیکن نئے اور پُرجوش نوجوانوں کی آمد سے پولیس محکمہ میں اب بہتری آئے گی جب انجینئرنگ کے شعبے سے آنے والے افراد خدمات انجام دیں گے، تب پولیس کی سطح میں نہ صرف اضافہ ہوگا بلکہ تحقیق میں بھی تیزی آئے گی ۔