ریاست جھارکھنڈ کے چترا ضلع کے تین بلاکس میں ہونے والی پولنگ کے لیے تیاریاں عروج پر تھیں۔ جب منوج اوراون اپنی بیوی کی پیٹھ پر سوار ہو کر چترا کالج کے احاطے میں پہنچے تو وہاں موجود لوگوں کی نظریں ان پر جم گئیں، بات کرنے کے بعد معلوم ہوا کہ منوج اوراون سی سی ایل کے اشوکا او سی پی (پیپروار یونٹ) میں بطور مددگار کام کر رہے ہیں۔ حال ہی میں ان کے پاؤں میں چوٹ آئی اور ساتھ ہی وہ بیماری کی لپیٹ میں آگئے۔ کئی دنوں سے چلنے پھرنے سے قاصر۔ اس کے باوجود انہیں پنچایت انتخابات میں ڈیوٹی کا حکم دیا گیا The wife carried her husband's responsibilities on her shoulders and carried him on duty۔
الیکشن میں جب ڈیوٹی کا حکم آیا تو منوج نے اسے ٹالنا مناسب نہیں سمجھا۔ لیکن سوال یہ تھا کہ جب وہ ڈیوٹی کے مقام پر پہنچے تو وہ کیسے پہنچے؟ ایک عورت جسے معاشرے میں برا سمجھا جاتا ہے، یعنی اس کی بیوی نے ایسے وقت میں آگے آ کر اپنے شوہر کی ذمہ داری کا راستہ صاف کر دیا۔ منوج کی بیوی اپنے شوہر کو کندھے پر اٹھا کر کالج کیمپس لے گئی۔ تاہم بعد میں منوج اوراون کو پولنگ ڈیوٹی پر نہیں بھیجا گیا۔ میڈیکل بورڈ کی ٹیم نے انہیں نااہل قرار دیا اور بستر پر آرام کا مشورہ دیا۔
مزید پڑھیں:
- Owais Arfat International Grappling Player: گریپلنگ گیم مقابلے میں اویس عرفات کا انتخاب
- Pooja Singhal's CA's Custody Extended: پوجا سنگھل کے سی اے کی ریمانڈ میں چار دن کی توسیع
تاہم جہاں منوج اور ان کی اہلیہ کی فرض شناسی کی ہر کسی نے تعریف کی وہیں یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ اس بیماری کی حالت میں کسی کو ووٹنگ ڈیوٹی پر کیوں اور کیسے لگایا گیا؟