رانچی: پروگرام کا افتتاح بدھ کو سمن بیری نے مہمانوں کے ہمراہ چراغ روشن کر کے کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر سمن بیری نے کہا کہ قوم کی پائیدار ترقی میں علاقائی ترقی کا اہم مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم لوکل فار ووکل کی بات کرتے ہیں۔ قوم کی مجموعی ترقی کے لیے علاقائی سطح پر ہر شعبے میں ترقی ضروری ہے۔ NITI Aayog Planning To Reduce 50 Poverty In India BY 2030
سال 2030 تک ملک کی پائیدار ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے نیتی آیوگ کی طرف سے بنائے گئے منصوبوں میں لوکلائزیشن کو نمایاں مقام دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2030 تک نیتی آیوگ کا ہدف ہندوستان کی 50 فیصد غربت کو کم کرنا اور 40 فیصد لوگوں کی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے۔ پروگرام میں خطبہ استقبالیہ ڈاکٹر ایس جارج، ڈائرکٹر، ایکس ایل آر آئی نے دیا جبکہ شکریہ کے کلمات ہ سنجے پاترو نے ادا کئے۔ ساتھ ہی ٹاٹا ایل رگھورام نے ادارے کی ترقیاتی رپورٹ پیش کی۔
یہ بھی پڑھیں AMU in Shanghai Rankings شنگھائی رینکنگ میں اے ایم یو مسلسل تیسری بار جگہ بنانے میں کامیاب
ڈاکٹر بیری نے طلباء کو بتایا کہ لوکلائزیشن تین مراحل میں کام کرتی ہے۔ پہلا مقصد طے کرنا، دوسرا یہ کہ طے شدہ معیارات کی بنیاد پر ہونے والی ترقی کی باقاعدگی سے نگرانی کے ساتھ لوگوں کو ہونے والے ترقیاتی کاموں سے آگاہ کرنا اور تیسرا حصہ داروں کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرکے ترقی کی رفتار پر باقاعدگی سے تبادلہ خیال کرنا۔ ہندوستانی لوکلائزیشن ماڈل چار ستونوں پر قائم ہے۔ کون کون سی تنظیمیں اس کے ساتھ مل کر کام کریں گی؟ دوسرا، ترقیاتی کاموں کی نگرانی کے لیے بہتر نظام کا ہونا اور تیسرا، پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ان کی نگرانی کرنا اور چوتھا، سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا پریاس۔ NITI Aayog Planning To Reduce 50 Poverty In India BY 2030