ETV Bharat / state

پولیس کے ایس پی او نکسلیوں کے نشانے پر - پولیس کے ایس پی او

جھارکھنڈ میں پولیس کے ایس پی او نکسلی سی پی آئی ماؤنوازوں کے نشانے پر ہیں، کیوں کہ ایس پی او کو ہلاک کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

ایس پی او کو ہلاک کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں
ایس پی او کو ہلاک کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں
author img

By

Published : Nov 18, 2020, 1:51 PM IST

ریاست جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی میں پولیس کا انفارمیشن سسٹم نکسلیوں کی سب سے بڑی تنظیم سی پی آئی ماؤنوازوں کے نشانے پر ہے۔

جھارکھنڈ کے لوہردگا، مغربی سِنھ بھوم کے چائباسا، گیریڈیہ اور رانچی سمیت متعدد ماؤنواز متاثرہ اضلاع میں لگاتار پوسٹر چسپا کرکے پولیس کے لیے مخبری کرنے والے ایس پی او کو مارنے کا حکم جاری کیا ہے۔

ایس پی او کو ہلاک کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں
ایس پی او کو ہلاک کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں

واضح رہے کہ 15 نومبر کی دیر رات کو جاگیر بھگت کو نکسلیوں کے کوئل شنک زون نے قتل کردیا تھا اسی دوران ایس پی او کی حیثیت سے کام کرنے والے دوسرے افراد کے لیے بھی سزائے موت کا فرمان سنایا گیا تھا۔

خیال رہے کہ اس وقت ریاست میں 4500 کے قریب ایس پی او موجود ہیں جو پولیس سے اعزاز وصول کرتے ہیں۔ یہ ایس پی او بیہڑو میں معلومات جمع کرنے اور ماؤنوازوں کے خلاف پولیس کارروائی کے لیے بہت اہم ہیں۔

پولیس کے ایس پی او نکسلیوں کے نشانے پر
پولیس کے ایس پی او نکسلیوں کے نشانے پرپولیس کے ایس پی او نکسلیوں کے نشانے پر

لوہردگا میں جاگیر بھگت کے قتل کے بعد اس علاقے میں کام کرنے والے ایس پی او میں خوف کا ماحول ہے۔

ریاستی پولیس کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں برس اب تک صرف دو ایس پی او ہلاک ہوئے ہیں۔

پولیس کے اعدادوشمار کے مطابق سنہ 2019 میں ایک بھی ایس پی او نہیں مارا گیا جبکہ ایک ایس پی او سنہ 2018 اور سنہ 2017 میں مارا گیا تھا۔

اسی دوران سنہ 2020 میں 24، سنہ 2019 میں 23 اور 2018 میں 27 افراد کو نکسلیوں نے ہلاک کردیا تھا، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر ایس پی او تھے۔

ریاست جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی میں پولیس کا انفارمیشن سسٹم نکسلیوں کی سب سے بڑی تنظیم سی پی آئی ماؤنوازوں کے نشانے پر ہے۔

جھارکھنڈ کے لوہردگا، مغربی سِنھ بھوم کے چائباسا، گیریڈیہ اور رانچی سمیت متعدد ماؤنواز متاثرہ اضلاع میں لگاتار پوسٹر چسپا کرکے پولیس کے لیے مخبری کرنے والے ایس پی او کو مارنے کا حکم جاری کیا ہے۔

ایس پی او کو ہلاک کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں
ایس پی او کو ہلاک کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں

واضح رہے کہ 15 نومبر کی دیر رات کو جاگیر بھگت کو نکسلیوں کے کوئل شنک زون نے قتل کردیا تھا اسی دوران ایس پی او کی حیثیت سے کام کرنے والے دوسرے افراد کے لیے بھی سزائے موت کا فرمان سنایا گیا تھا۔

خیال رہے کہ اس وقت ریاست میں 4500 کے قریب ایس پی او موجود ہیں جو پولیس سے اعزاز وصول کرتے ہیں۔ یہ ایس پی او بیہڑو میں معلومات جمع کرنے اور ماؤنوازوں کے خلاف پولیس کارروائی کے لیے بہت اہم ہیں۔

پولیس کے ایس پی او نکسلیوں کے نشانے پر
پولیس کے ایس پی او نکسلیوں کے نشانے پرپولیس کے ایس پی او نکسلیوں کے نشانے پر

لوہردگا میں جاگیر بھگت کے قتل کے بعد اس علاقے میں کام کرنے والے ایس پی او میں خوف کا ماحول ہے۔

ریاستی پولیس کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں برس اب تک صرف دو ایس پی او ہلاک ہوئے ہیں۔

پولیس کے اعدادوشمار کے مطابق سنہ 2019 میں ایک بھی ایس پی او نہیں مارا گیا جبکہ ایک ایس پی او سنہ 2018 اور سنہ 2017 میں مارا گیا تھا۔

اسی دوران سنہ 2020 میں 24، سنہ 2019 میں 23 اور 2018 میں 27 افراد کو نکسلیوں نے ہلاک کردیا تھا، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر ایس پی او تھے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.