ریاست جھارکھنڈ کے بڑکا گاؤں کی سرزمین صوبے میں رتن گربھا کے نام سے مشہور ہے اور اسی زمین سے ایک اور جوہر نکلا جس کا نام آکانکشا ہے۔ جنہوں نے ملک کی پہلی زیر زمین کان کنی انجینیئر ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔
ہزاری باغ کے بڑکا گاؤں کی رہنے والی آکانکشا کماری نے تاریخ رقم کی ہے۔ وہ سینٹرل کول فیلڈ لمیٹیڈ کے شمالی کرن پورہ علاقے چُوری کی زیر زمین کان میں کام کرنے والی ملک کی پہلی خاتون انجینیئر بن گئی ہیں۔
اس ناری شکتی نے آج ثابت کردیا کہ وہ نہ صرف گھر کی باگ ڈور سنبھال سکتی ہیں بلکہ رفائل جہاز اُڑانے اور اولمپکس میں میڈل جیتنے سے لے کر زیر زمین کوئلے کی کان میں بھی کام کرسکتی ہیں۔
آکانکشا سی سی ایل کی 4 دہائی کی تاریخ میں پہلی بار خاتون کان کنی انجینیئر کی حیثیت سے کام کررہی ہیں اور منگل کو شمالی کرن پورہ علاقے کی چُوری انڈر گراؤنڈ کان میں ڈیوٹی میں شامل ہوئی ہیں۔
آکانکشا کی اس کامیابی پر اہل خانہ سمیت پورے گاؤں میں جشن اور خوشی کا ماحول ہے اور ہر کوئی انہیں مبارکباد دے رہا ہے۔
آکانکشا کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ وہ شروع سے ہی پڑھائی میں کافی ذہین تھیں۔ اسے کوئلے کی کان میں کام کرنے کا شوق تھا کیونکہ گھر سے متصل کوئلے کی کان تھی۔
وہ کوئلے کو دیکھ کر ہمیشہ کہتی تھیں کہ ایک دن زمین سے سارا کوئلہ نکالوں گی۔ اس وقت اس کے گھر والے اس بات کو نہیں سمجھ سکے اور آج اس طالبہ نے تاریخ رقم کی۔
آکانکشا کی والدہ کہتی ہیں کہ 'انہیں بیٹی پر فخر ہے۔ ساتھ ہی چچا، خالہ اور دادا سب آکانکشا کے بارے میں بتاتے ہیں کہ وہ جو بھی کہتی تھی اسے مکمل کرتی تھی اور اسی لگن اور محنت کا نتیجہ ہے کہ وہ آج اس مقام پر پہنچی ہے۔
آکانکشا نے اپنی اسکولی تعلیم نوودیا ودیالیہ سے حاصل کی ہے۔ بچپن سے اس نے اپنے ارد گرد کوئلے کی کان کنی کی سرگرمیوں کو قریب سے دیکھا ہے۔ اسی وجہ سے کان کنی میں اس کی دلچسپی شروع سے ہی رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے انجینیئرنگ میں کان کنی کی برانچ کا انتخاب کیا۔
انہوں نے 2018 میں بی آئی ٹی (سِندری) دھنباد سے انجینیئرنگ کی تعلیم مکمل کی۔ کول انڈیا میں شامل ہونے سے پہلے انہوں نے راجستھان میں ہندوستان زِنک لمیٹیڈ کی بلاریا میں واقع کان میں تین سال کام کیا ہے۔
آکانشکا کے والد اشوک کمار بڑکا گاؤں کی ایک اسکول میں ٹیچر ہیں اور ماں کماری مالتی خاتون خانہ ہیں۔