الیکشن کمیشن کے ریاست میں اسمبلی کی 81 نشستوں کے لئے 30 نومبر سے 20 دسمبر تک پانچ مرحلے میں ووٹنگ کرائے جانے کا آج اعلان کے بعد سے ہی ریاست میں مثالی ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا۔
اس کے ساتھ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، کانگریس، جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم)، جھارکھنڈ وکاس مورچہ سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ سیٹ حاصل کرکے حکومت بنانے کی حکمت عملی کو عملی شکل دینے کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔
اس برس کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی جہاں 65 سیٹیں جیتنے کے دعوے پر قائم ہے وہیں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی قیادت والے عظیم اتحاد میں جھارکھنڈ وکاس مورچہ کے صدر بابو لال مرانڈی کے تیور بھی جیت حاصل کرنے کے ہیں۔
جھارکھنڈ مکتی مورچہ 43 سے 45، کانگریس 25 سے 27، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) اور بائیں بازو پانچ پانچ سیٹوں پر انتخاب لڑ سکتی ہے۔ جھارکھنڈ وکاس مورچہ اس عظیم اتحاد سے ابھی باہر ہیں۔