ETV Bharat / state

انتخابات کا اعلان ہوتے ہی جھارکھنڈ میں سیاسی ہلچل تیز

author img

By

Published : Nov 1, 2019, 11:08 PM IST

جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کا اعلان ہوتے ہی سیاسی جماعتوں کے درمیان حکومت بنانے کی جادوئی اعداد و شمار حاصل کرنے کے سلسلے میں ہلچل شروع ہو گئی ہے۔

انتخابات کا اعلان ہوتے ہی جھارکھنڈ میں سیاسی ہلچل تیز

الیکشن کمیشن کے ریاست میں اسمبلی کی 81 نشستوں کے لئے 30 نومبر سے 20 دسمبر تک پانچ مرحلے میں ووٹنگ کرائے جانے کا آج اعلان کے بعد سے ہی ریاست میں مثالی ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا۔

اس کے ساتھ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، کانگریس، جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم)، جھارکھنڈ وکاس مورچہ سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ سیٹ حاصل کرکے حکومت بنانے کی حکمت عملی کو عملی شکل دینے کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔

اس برس کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی جہاں 65 سیٹیں جیتنے کے دعوے پر قائم ہے وہیں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی قیادت والے عظیم اتحاد میں جھارکھنڈ وکاس مورچہ کے صدر بابو لال مرانڈی کے تیور بھی جیت حاصل کرنے کے ہیں۔

جھارکھنڈ مکتی مورچہ 43 سے 45، کانگریس 25 سے 27، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) اور بائیں بازو پانچ پانچ سیٹوں پر انتخاب لڑ سکتی ہے۔ جھارکھنڈ وکاس مورچہ اس عظیم اتحاد سے ابھی باہر ہیں۔

الیکشن کمیشن کے ریاست میں اسمبلی کی 81 نشستوں کے لئے 30 نومبر سے 20 دسمبر تک پانچ مرحلے میں ووٹنگ کرائے جانے کا آج اعلان کے بعد سے ہی ریاست میں مثالی ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا۔

اس کے ساتھ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، کانگریس، جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم)، جھارکھنڈ وکاس مورچہ سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ سیٹ حاصل کرکے حکومت بنانے کی حکمت عملی کو عملی شکل دینے کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔

اس برس کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی جہاں 65 سیٹیں جیتنے کے دعوے پر قائم ہے وہیں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی قیادت والے عظیم اتحاد میں جھارکھنڈ وکاس مورچہ کے صدر بابو لال مرانڈی کے تیور بھی جیت حاصل کرنے کے ہیں۔

جھارکھنڈ مکتی مورچہ 43 سے 45، کانگریس 25 سے 27، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) اور بائیں بازو پانچ پانچ سیٹوں پر انتخاب لڑ سکتی ہے۔ جھارکھنڈ وکاس مورچہ اس عظیم اتحاد سے ابھی باہر ہیں۔

Intro:اترپردیش کی دارلحکومت لکھنؤ میں واقع دادامیاں درگاہ میں ربیع الاول کے مبارک موقع پر پرچم کشائی کی رسم ادا کی گئی۔ اس دوران اوہاں پر بڑی تعداد میں مریدین موجود رہیں۔


Body:شہر لکھنؤ کے معروف صوفی دادامیاں کے 112 ویں عرس مبارک کی تیاری کے سلسلے میں آج پرچم کشائی ہوئی۔ واضح رہے کہ اس قدیمی رسم و روایت کو باقی رکھنے کے لیے عرس کے موقع پر حر سالپرچم کشائی کا انعقاد ہوتا ہے۔

جس میں سبھی مذاہب کے ماننے والے لوگ کثیر تعداد میں شامل ہوتے ہیں اور دادامیاں کی تعلیمات سے روبرو ہوتے ہیں۔

اس سال روایات کے مطابق 21 ربیع الاول سے لے کر 25 ربیع الاول تک ہو عرس منعقد کیا جائے گا۔

ہر سال کی طرح امسال بھی صوفی نور محمد فصاحتی اپنے مریدین و پیر بھائی کے ساتھ کانپور سے پرچم لے کر آئے اور حضرت خواجہ محمد صباحت حسن شاہ نے دادامیاں درگاہ میں زائرین کی کثیر موجودگی میں پرچم نسب کیا۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران قاری ظریف جہانگیری نے بتایا کہ دادامیاں درگاہ میں ملک بھر سے بڑی تعداد میں زائرین زیارت کیلئے آتے ہیں اور اپنی حاجتیں مانگتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ درگاہ بھائی چارہ کی جیتی جاگتی مثال ہے۔

درگاہ دادا میاں کے ذمے دار محمد عارف نے بات چیت کے دوران کہا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی پرچم کشائی اکی روایت ادا کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ حضرت خواجہ صباحت حسن شاہ جوکہ سجادہ نشین ہیں، انہوں نے درگاہ میں چادر پوشی کی اس کے بعد ربیع الاول کے موقع پر عالم اسلام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ملک کے لئے امن و امان کی دعا کی۔




Conclusion:معلوم رہے کہ دادامیاں درگاہ میں عرس کے موقع پر لاکھوں کی تعداد میں زائرین آتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں پر مختلف مذاہب کے لوگوں کی آمد و رفت بنی رہتی ہے۔

لہذا کہاجاسکتاہے کہ یہ درگاہ سماج میں بھائی چارگی و امن کا پیغام دیتی ہے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.