رانچی: جھارکھنڈ، بہار اور مغربی بنگال میں مختلف ٹھکانوں پر ای ڈی کا چھاپہ جاری ہے۔ جانکاری کے مطابق جمعرات کو ای ڈی نے زمین کے غیر قانونی کاروبار کے معاملے میں 22 مقامات پر چھاپہ مارا۔ رانچی ضلع کے سابق ضلع مجسٹریٹ چھوی رنجن، جو اس وقت محکمہ سماجی بہبود میں ڈائریکٹر کے طور پر تعینات ہیں، ای ڈی کے ریڈار پر ہیں۔ چھوی رنجن کے گھر پر جمعرات کی صبح ای ڈی کے چھاپے شروع ہوئے۔ اس کے ساتھ ہی ای ڈی نے راجدھانی رانچی میں زمین کے کئی کاروباریوں اور رانچی میں تعینات کئی سی پر چھاپہ مارا۔
ای ڈی ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق چھوی رنجن کے رشتہ داروں کے ساتھ ساتھ زمین کے کئی کاروباریوں پر بھی ایک ساتھ چھاپے مارے گئے ہیں۔ رانچی، جمشید پور کے ساتھ ساتھ کچھ دوسرے شہر بھی اس چھاپے میں شامل ہیں۔ ای ڈی کی ٹیم راجدھانی کے ہند پیڑھی میں چھاپہ مار رہی ہے۔ جن معاملات میں آئی اے ایس افسر چھوی رنجن پر ای ڈی شک کے تحت چھاپہ مار رہی ہے، ان میں رانچی کے کرم ٹولی میں فوج کی 4.55 ایکڑ اراضی کو غلط طریقے سے بیچنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس کے ساتھ کئی زمینوں رجسٹری اور میوٹیشن بھی شامل ہے۔ اس میں ضلع انتظامیہ کا کردار بھی مشکوک ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جب زمین کے ساتھ مبینہ چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی تو چھوی رنجن ہی رانچی کے ڈی سی تھے۔
اس معاملے میں، ای ڈی پہلے ہی اس وقت کے ڈپٹی رجسٹرارس وہبھو منی ترپاٹھی اور گھاسیرام پنگوا سے پوچھ گچھ کر چکی ہے اور اس میں نصف درجن سے زیادہ سرکل افسران ای ڈی کی نظر میں ہیں۔ یہ تمام مبینہ بدعنوانی آئی اے ایس چھوی رنجن کے رانچی ڈی سی رہتے ہوئی۔ ان تمام معاملات میں ای ڈی کے چھاپے جاری ہیں۔ بہر حال چھاپے کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ ای ڈی نے دراصل کن معاملات میں آئی اے ایس چھوی رنجن کے مختلف مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔