آج پوری دنیا کورونا وائرس کے انفیکشن سے پریشان ہے۔ بھارت میں بھی کورونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کے لئے مسلسل کوششیں جاری ہیں۔
پورے ملک میں کورونا کی علامت والے افراد کی شناخت کر اس کے ہاتھوں پر اسٹامپ لگا کر ہوم کوروینٹائن کا حکم دیا جا رہا ہے۔
لیکن بہت سارے کورونا متناسب افراد ایسے بھی ہیں جو ایسی صورتحال میں بھی اسٹامپ کو چھپا کر گھومتے ہیں۔ اس طرح کے لوگوں پر روک لگانے کے لیے سرائے کیلا ضلع کے ڈاکٹر او پی آنند نے ایک نیا طریقہ نکالا ہے۔
ریاست جھارکھنڈ کے سرائیکیلا میں ٹرپل ون سیو لائف اسپتال کے چیئرمین ڈاکٹر اوپی آنند کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے مسلسل نئے طریقہ ڈھونڈ رہے ہیں۔
اب تک پورے ملک میں تھرمل سکیننگ کے دوران کورونا کی علامت پائے جانے پر اس فراد کے ہاتھوں پر 14 دنوں تک ہوم کورنٹائن کا مہر لگا دیا جاتا تھا لیکن کئی ایسے معاملے سامنے آئے ہیں جب مہر لگے ہونے کے باوجود لوگ مہر کو چھپا کر گھومتے ہیں۔
ڈاکٹر آنند نے اس سے نمٹنے کے لئے ایک ترکیب بتایا کہ 'کورونا کی علامت پائے جانے پر اسٹامپ کے بجائے کورنٹائن شناخت کے لئے سرجیکل اسٹیپلر کا استعمال کیا جائے۔ اس کو کوئی بھی افراد چاہ کر بھی ہٹا نہیں سکتا۔ اس کو ہٹانے کے لئے ڈاکٹر کی ہی ضرورت پڑےگی۔'