ریاست جھارکھنڈ کے دیوگھر تری کوٹ روپ وے حادثے میں پھنسے تمام سیاحوں کو نکال لیا گیا ہے۔ ریسکیو آپریشن ختم ہو گیا ہے۔ آج روپ وے میں پھنسے کُل 14 لوگوں کو نیچے اتار لیا گیا ہے۔ وہیں ایک خاتون کی گر کر موت ہو گئی ہے۔ اس حادثے میں 3 لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔ اس سے قبل پیر کو ہونے والا آپریشن رات ہونے کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ 11 اپریل کو صبح 7:30 بجے فضائیہ کے گروڑ کمانڈوز کی ایک ٹیم نے MI-17 اور MI-17 V5 ہیلی کاپٹرز کی مدد سے 32 لوگوں کو بچایا تھا۔ Trikut Ropeway Accident Update Rescue operation continues
گزشتہ روز شام کے وقت ریسکیو کے دوران ایک افسوسناک واقعہ بھی پیش آیا۔ ریسکیو کرتے ہوئے ایک سیاح کو ہیلی کاپٹر پر منتقل کرنے کی کوشش کے دوران اس کا سیفٹی بیلٹ کھل گیا اور وہ نیچے کھائی میں گر گیا۔ سبھی 10 اپریل کی شام سے پھنسے ہوئے تھے۔ دیوگھر کے ضلع مجسٹریٹ منجوناتھ بھجنتری نے کہا کہ 'اس حادثے کی تحقیقات کی جائیں گی اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔' Deoghar DM on Trikut Ropeway Accident
دیوگھر کے ضلع مجسٹریٹ منجوناتھ بھجنتری نے بتایا کہ 'بچاؤ کے دوران خود فضائیہ کی ٹیم ٹرالیوں میں پھنسے سیاحوں کو پانی اور ناشتہ فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'اگرچہ 11 اپریل کی شام تک تمام سیاحوں کو نکالنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جو کہ ممکن نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ پہاڑ کی ٹپوگرافی ایسی ہے کہ ریسکیو آپریشن چلانے میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ 12 اپریل کی صبح آپریشن شروع ہونے کے چند گھنٹوں میں باقی تمام سیاحوں کو بحفاظت نکال لیا جائے گا۔'
یہ بھی پڑھیں: Trikut Ropeway Accident: بائیس افراد کو روپ وے سے بچایا گیا، ایک شخص کا ہیلی کاپٹر سے گر کر موت
حادثہ کب اور کیسے ہوا:
دس اپریل کو رام نومی کے دن بڑی تعداد میں لوگ روپ وے کی مدد سے تری کوٹ پہاڑ کی سیر کرنے آئے تھے۔ اسی دوران شام کو تری کٹ پروت کے اوپری پلیٹ فارم پر روپ وے کا ایکسل ٹوٹ گیا۔ جس کی وجہ سے روپ وے ڈھیلا پڑ گیا اور تمام 24 ٹرالیوں کی آمدورفت ٹھپ ہو گئی۔ روپ وے ڈھیلا ہونے کی وجہ سے دو ٹرالیاں آپس میں ٹکرا گئیں جس کی وجہ سے ایک خاتون سیاح کی موت ہو گئی۔ Trikut Ropeway Accident