گجرات کے سرکاری اسکولوں میں بھگوت گیتا کے نصاب Bhagavad Gita To Be Taught In Gujarat Schools کے بعد اب جھارکھنڈ میں بی جے پی نے تمام سرکاری مدارس اور سرکاری اسکولوں میں گیتا کی تعلیم کو نصاب میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سابق وزیر اور بی جے پی رکن اسمبلی سی پی سنگھ BJP MLA CP Singh On Bhagavad Gita نے کہا کہ جب سرکاری گرانٹ حاصل کرنے والے مدارس میں اسلام کی تعلیم دی جا سکتی ہے تو گیتا کیوں نہیں پڑھائی جا سکتی؟
بی جے پی لیڈر سی پی سنگھ BJP MLA CP Singh نے کہا کہ ان کا مطالبہ ہے کہ گیتا کو ریاست کے تمام مدارس اور سرکاری اسکولوں میں پڑھایا جائے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ ان کا مطالبہ ہے کہ ملک بھر کے تمام سرکاری امداد یافتہ مدارس میں گیتا پڑھائی جائے، انہوں نے کہا کہ جب سرکاری پیسہ خرچ کر کے مدارس میں اسلام پڑھایا جا سکتا ہے تو گیتا کیوں نہیں پڑھایا جا سکتا۔
سی پی سنگھ نے کہا کہ سیکولرازم کے اصول کو ملک میں اسی وقت نافذ کیا جا سکتا ہے جب مدارس میں اسلام کی تعلیم کے ساتھ گیتا بھی پڑھائی جائے۔
وہیں اس معاملے پر جھارکھنڈ آر جے ڈی کے سینیئر نائب صدر راجیش یادو نے کہا کہ صرف بھگوت گیتا کی بات کیوں کی جا رہی ہے؟ اگر یہ سب کرنا ہے تو تمام سرکاری اسکولوں کے نصاب میں گیتا، بائبل، قرآن کے ساتھ ساتھ گرو گرنتھ صاحب کو بھی شامل کیا جائے۔ Bhagwat Gita In Madrassas
انہوں نے کہا کہ اگر مدارس میں قرآن پڑھایا جاتا ہے تو مرکزی حکومت اس کو امداد کیوں دیتی ہے۔ راجیش یادو نے کہا کہ درحقیقت بی جے پی اور مرکزی حکومت ملک کا ماحول خراب کرنا چاہتی ہے اور بھگوت گیتا کا حوالہ دے کر ایک مخصوص کمیونٹی کو اپنی طرف متوجہ کرنا چاہتی ہے۔
- یہ بھی پڑھیں: Reaction to Teaching Bhagwat Gita in schools: گجرات میں بھگوت گیتا کو نصاب میں شامل کرنا ایک سیاست
واضح رہے کہ حال ہی میں وزیر تعلیم گجرات جیتو واگھانی نے اعلان کیا کہ مقدس بھگوت گیتا کا پاٹھ گجرات کے اسکولوں کے جماعت 6 سے 12 تک بھگوت گیتا کا سبق پڑھایا جائے گا۔ تعلیمی سال 2022-23 سے اسکولوں میں بھگوت گیتا پڑھانا لازمی ہوگا۔ Bhagwat Gita In Madrassas