ریاست جھارکھنڈ کے شہر جمشیدپور کے کولہان میں سب سے بڑا سرکاری ہسپتال مہاتما گاندھی میموریل میڈیکل ہسپتال (ایم جی ایم) جو اکثر صحت کی سہولیات اور خراب انتظامات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتا ہے، وہیں ایک شخص کی موت کرسی سے گرجانے کی وجہ سے ہوجاتی ہے اور ہسپتال کے عملے نے اس لاش کو زمین سے اٹھانا مناسب نہیں سمجھا۔
واضح رہے کہ جمشید پور کا ایم جی ایم ہسپتال ریاست کا دوسرا سب سے بڑا سرکاری ہسپتال ہے، جو صحت کے میدان میں سفید ہاتھی ثابت ہورہا ہے۔
بعض اوقات ہسپتال میں مریض کو بستر کی کمی کی وجہ سے فرش پر ہی لٹاکر علاج کیا جاتا ہے اور بعض اوقات مریض کا بہتر علاج نہ ہونے کی وجہ سے وہ دم توڑ جاتا ہے۔
واضح رہے کہ منگل کو بھی ایم جی ایم ہسپتال کے احاطے میں کرسی سے گرنے کے بعد ایک شخص کی موت ہوگئی۔
در حقیقت منگل کے روز ایک شخص دیہی علاقوں سے علاج کے لیے آیا تھا اور انتظار کے دوران جب مریض کی حالت بگڑنے لگی تو وہ کرسی سے گرگیا اور کرسی سے گرتے ہی اس کی موت ہوگئی، جس کے بعد اس کی لاش زمین پر ہی کئی گھنٹوں تک پڑی رہی اور ہسپتال کے عملے کے کسی شخص نے اس کو اٹھانا مناسب نہیں سمجھا۔
مریض کی موت کے پانچ گھنٹوں کے بعد مریض کی لاش کو ایم جی ایم ہسپتال کے اے سی کمرے میں رکھا گیا۔
واضح رہے کہ جمشید پور مغرب کے رکن اسمبلی اور جھارکھنڈ کے وزیر صحت بننا گپتا بھی ایم جی ایم ہسپتال کو بہتر بنانے کے دعوے کررہے ہیں، لیکن وہاں پر ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔