اس حادثے میں دو درجن سے زائد مسافر زخمی ہوئے ہیں۔
زخمیوں کو علاج کے لئے مقامی ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
جمعہ کی رات بس میں 40 سے زائد مسافر سوار ہوئے تھے۔ بتایا جارہا ہے کہ بس ڈرائیور راستے میں اپنا توازن کھو بیٹھا ، جس کی سے بس حادثہ کا شکار ہوگئی۔
زخمیوں نے بتایا کہ وہ کولکاتہ سے بس میں سوار ہوئے اور کار دھن آباد کے قریب گر پڑی۔
اس وقت بس کے ڈرائیور اور کنڈیکٹر رات کو ایک اور بس لانے کے لیے چلے گئے۔
صبح کو وہ ایک اور بس لے کر آئے اور سب کو اس میں بٹھایا اور وہاں سے چل پڑے۔
مسافروں نے الزام لگایا ہے کہ یہ حادثہ ڈرائیور کی لاپرواہی کی وجہ سے پیش آیا ہے۔
مسافروں کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلی سماجی دوری کی بات کر رہے ہیں ، لیکن کار مالکان قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بس چلا رہے ہیں۔
ایک نشست پر دو افراد بیٹھائے گئے تھے۔ اور کرایہ 1500 کے بجائے 2400 لیا گیا تھا۔
مسافروں کو یہ خوف بھی ہے کہ اس لاپرواہی کی وجہ سے ، وہ انفیکشن کا شکار نہ ہوجائیں۔
مسافروں نے اپیل کی ہے کہ انتظامیہ کو سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سفر محفوظ رہے۔