ETV Bharat / state

ہیمنت سورین کی گرفتاری پر ان کی اہلیہ جھارکھنڈ وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھال سکتی ہیں - چیف منسٹر ہیمنت سورین

Jharkhand CM Hemant Soren ایک طرف گانڈے کے ایم ایل اے سرفراز احمد کا اچانک استعفیٰ اور اس کی فوری منظوری، دوسری جانب چیف منسٹر ہیمنت سورین کو ای ڈی کے ساتویں سمن کی آخری تاریخ کا ختم ہونا، سیاسی ماہرین ان سب کے کئی معنی نکال رہے ہیں۔

Jharkhand CM Hemant Soren
ہیمنت سورین کی گرفتاری پر ان کی اہلیہ جھارکھنڈ وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھال سکتی ہیں
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 2, 2024, 1:42 PM IST

رانچی: سال 2024 کی پہلی کرن نے جھارکھنڈ کی سیاست میں نئی ​​چمک پھیلا دی ہے۔ گریڈیہ کے گانڈے سے جے ایم ایم کے ایم ایل اے سرفراز احمد نے 31 دسمبر کو اپنا استعفیٰ بھیجا اور اسپیکر نے 31 دسمبر سے ان کا استعفیٰ قبول کرلیا۔ چونکہ 31 دسمبر بروز اتوار ہے اس لیے آج اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ گانڈے کے ایم ایل اے سرفراز احمد نے اچانک استعفیٰ کیوں دیا۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔

دراصل ای ڈی نے اپنا پیچ سخت کر لیا ہے۔ سی ایم کے نام ساتواں سمن جاری کرتے ہوئے ای ڈی نے صاف کر دیا تھا کہ آپ خود ہی دو دن کے اندر بتائیں کہ زمین گھوٹالے کے معاملے میں آپ کا بیان کہاں درج کیا جائے۔ جگہ اور وقت کا فیصلہ کرنے کا حق وزیراعلیٰ کو دیا گیا۔ یہ ڈیڈ لائن پہلے ہی 31 دسمبر کو ختم ہو چکی ہے۔

ای ڈی نے اپنے سمن میں واضح کیا تھا کہ آپ کو پی ایم ایل اے، 2002 کی دفعہ 50 کے تحت اپنا بیان ریکارڈ کرنے کا آخری موقع دیا جا رہا ہے۔ اگر آپ اس سے اتفاق نہیں کرتے تو یہ سمجھا جائے گا کہ آپ جان بوجھ کر تفتیش کو متاثر کر رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سی ایم ہیمنت سورین اپنے پلان بی پر کام کر رہے ہیں۔ بی جے پی ایم پی نشیکانت دوبے نے بھی ایکس ہینڈل سے ٹویٹ کیا اور کہا کہ سی ایم ہیمنت وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے اور ان کی اہلیہ کلپنا سورین جھارکھنڈ کی اگلی وزیر اعلیٰ ہوں گی۔

گانڈے میں مسلم اور قبائلی ووٹ فیصلہ کن: گانڈے کی سیٹ جے ایم ایم کے لیے کئی طریقوں سے سب سے زیادہ سازگار سیٹ ہے۔ یہاں فتح و شکست کا فیصلہ قبائلی اور مسلم طبقات کے ہاتھ میں ہے۔ سرفراز احمد نے 2005 میں آر جے ڈی سے اس سیٹ پر انتخاب لڑا تھا لیکن انہیں جے ایم ایم کے سالخان سورین نے شکست دی تھی۔ 2009 میں سرفراز احمد نے کانگریس سے الیکشن لڑا اور سالخان سورین سے 2005 کی شکست کا بدلہ لیا۔

سال 2014 میں سرفراز احمد نے دوبارہ کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا لیکن مودی لہر میں بی جے پی کے جے پی ورما جیت گئے۔ اس الیکشن میں سرفراز احمد تیسرے نمبر پر تھے۔ لیکن 2019 کے انتخابات میں یہ سیٹ اتحاد کے تحت جے ایم ایم کے پاس گئی تو سرفراز احمد نے کانگریس چھوڑ کر جے ایم ایم میں شمولیت اختیار کی اور جیت درج کی۔

یہ بھی پڑھیں:

اس سے واضح ہے کہ مکمل منصوبہ بندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جھارکھنڈ میں جے ایم ایم، آر جے ڈی اور کانگریس کا اتحاد ہے۔ بائیں بازو کی طرف سے بھی حمایت حاصل ہے۔ اس لیے یہ یقینی سمجھا جاتا ہے کہ سی ایم ہیمنت سورین کسی بھی وقت استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ ان کی اہلیہ کلپنا سورین ان کی جگہ لے سکتی ہیں۔

چونکہ ایک بار جب وہ وزیر اعلی تھے، شیبو سورین جیسے لیڈر تمر سیٹ سے الیکشن ہار گئے تھے، اس لیے ان تمام مساوات کو دیکھتے ہوئے، گانڈے سیٹ کو جیت کے لیے سب سے موزوں سمجھا جا رہا ہے۔ اس سے ظاہر ہے کہ سال 2024 میں جھارکھنڈ کی سیاست 360 ڈگری گھومنے والی ہے۔

رانچی: سال 2024 کی پہلی کرن نے جھارکھنڈ کی سیاست میں نئی ​​چمک پھیلا دی ہے۔ گریڈیہ کے گانڈے سے جے ایم ایم کے ایم ایل اے سرفراز احمد نے 31 دسمبر کو اپنا استعفیٰ بھیجا اور اسپیکر نے 31 دسمبر سے ان کا استعفیٰ قبول کرلیا۔ چونکہ 31 دسمبر بروز اتوار ہے اس لیے آج اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ گانڈے کے ایم ایل اے سرفراز احمد نے اچانک استعفیٰ کیوں دیا۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔

دراصل ای ڈی نے اپنا پیچ سخت کر لیا ہے۔ سی ایم کے نام ساتواں سمن جاری کرتے ہوئے ای ڈی نے صاف کر دیا تھا کہ آپ خود ہی دو دن کے اندر بتائیں کہ زمین گھوٹالے کے معاملے میں آپ کا بیان کہاں درج کیا جائے۔ جگہ اور وقت کا فیصلہ کرنے کا حق وزیراعلیٰ کو دیا گیا۔ یہ ڈیڈ لائن پہلے ہی 31 دسمبر کو ختم ہو چکی ہے۔

ای ڈی نے اپنے سمن میں واضح کیا تھا کہ آپ کو پی ایم ایل اے، 2002 کی دفعہ 50 کے تحت اپنا بیان ریکارڈ کرنے کا آخری موقع دیا جا رہا ہے۔ اگر آپ اس سے اتفاق نہیں کرتے تو یہ سمجھا جائے گا کہ آپ جان بوجھ کر تفتیش کو متاثر کر رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سی ایم ہیمنت سورین اپنے پلان بی پر کام کر رہے ہیں۔ بی جے پی ایم پی نشیکانت دوبے نے بھی ایکس ہینڈل سے ٹویٹ کیا اور کہا کہ سی ایم ہیمنت وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے اور ان کی اہلیہ کلپنا سورین جھارکھنڈ کی اگلی وزیر اعلیٰ ہوں گی۔

گانڈے میں مسلم اور قبائلی ووٹ فیصلہ کن: گانڈے کی سیٹ جے ایم ایم کے لیے کئی طریقوں سے سب سے زیادہ سازگار سیٹ ہے۔ یہاں فتح و شکست کا فیصلہ قبائلی اور مسلم طبقات کے ہاتھ میں ہے۔ سرفراز احمد نے 2005 میں آر جے ڈی سے اس سیٹ پر انتخاب لڑا تھا لیکن انہیں جے ایم ایم کے سالخان سورین نے شکست دی تھی۔ 2009 میں سرفراز احمد نے کانگریس سے الیکشن لڑا اور سالخان سورین سے 2005 کی شکست کا بدلہ لیا۔

سال 2014 میں سرفراز احمد نے دوبارہ کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا لیکن مودی لہر میں بی جے پی کے جے پی ورما جیت گئے۔ اس الیکشن میں سرفراز احمد تیسرے نمبر پر تھے۔ لیکن 2019 کے انتخابات میں یہ سیٹ اتحاد کے تحت جے ایم ایم کے پاس گئی تو سرفراز احمد نے کانگریس چھوڑ کر جے ایم ایم میں شمولیت اختیار کی اور جیت درج کی۔

یہ بھی پڑھیں:

اس سے واضح ہے کہ مکمل منصوبہ بندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جھارکھنڈ میں جے ایم ایم، آر جے ڈی اور کانگریس کا اتحاد ہے۔ بائیں بازو کی طرف سے بھی حمایت حاصل ہے۔ اس لیے یہ یقینی سمجھا جاتا ہے کہ سی ایم ہیمنت سورین کسی بھی وقت استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ ان کی اہلیہ کلپنا سورین ان کی جگہ لے سکتی ہیں۔

چونکہ ایک بار جب وہ وزیر اعلی تھے، شیبو سورین جیسے لیڈر تمر سیٹ سے الیکشن ہار گئے تھے، اس لیے ان تمام مساوات کو دیکھتے ہوئے، گانڈے سیٹ کو جیت کے لیے سب سے موزوں سمجھا جا رہا ہے۔ اس سے ظاہر ہے کہ سال 2024 میں جھارکھنڈ کی سیاست 360 ڈگری گھومنے والی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.