جموں و کشمیر یوتھ کانگریس سے وابستہ رہنماؤں اور کارکنوں نے آج ایس آر او کے خلاف احتجاج درج کیا۔ احتجاجیوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈرس اٹھا رکھے تھے جن پر 'ایس آر او 202 ہٹاؤ' جیسے نعرے لکھے تھے اور وہ بی جے پی مخالف نعرے بھی بلند کر رہے تھے۔
بتادیں کہ جموں و کشمیر میں سال 2015 میں اس وقت کی پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط سرکار نے ایس آر او 202 معرض وجود میں لایا تھا جس کے تحت نئی تقرریوں کے پہلے پانچ سال 'پروبیشن پیرڈ' کے بطور متصور کئے جاتے ہیں اور اس دوران نئے ملازمین کو انتہائی قلیل تنخواہ دی جاتی ہے۔
یوتھ کانگریس کے احتجاج کے دوران ایک لیڈر نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا 'یوتھ کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتیں روز اول سے ہی اس ایس آر او کی مخالف ہیں'۔
انہوں نے کہا 'ہم پچھلے کئی برسوں سے آواز بلند کررہے ہیں کہ ایس آر او 202 غیر انسانی اور نوجوان مخالف ہے اور اس کو منسوخ کیا جانا چاہئے لیکن اس کے بجائے سرکار نے نئی دس ہزار اسامیوں کی بھرتی کو بھی اسی کے تحت لایا ہے'۔
موصوف یوتھ لیڈر نے کہا 'ہم جموں میں بی جے پی کی طرف سے ٹول پلازہ کا جال بچھانے کی بھی سخت مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے اپنے دور میں ان ٹول پلازوں کو ختم کیا تھا لیکن اب لکھن پور اور اکھنور میں یہ ٹول پلازاز لگائے جارہے ہیں۔