بس اور ریلوے اسٹیشنوں پر یاتریوں کی لمبی لمبی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔
مختلف ریاستوں سے امرناتھ گپھا کا درشن کرنے آئے یاتریوں کو بیچ راستے سے ہی واپس لوٹانے سے ان میں کافی مایوسی دیکھی جا رہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے یاتریوں کا کہنا تھا کہ وہ سال بھر یاترا کا انتظار کرتے ہیں اور اب جموں پہنچ کر بنا درشن کیے واپس لوٹنے سے وہ بے حد مایوس ہیں۔
وہیں یاتریوں نے ناقص انتظامات کی بھی شکایت کی ہے۔ یاتریوں کا کہنا تھا کہ اگر حفاظتی انتظامات کے چلتے انہیں واپس بھیجا جا رہا ہے تاہم سرکار کو بس اسٹیشن وغیر پر یاتریوں کے لئے پختہ انتظامات کرنے چاہیے تھے۔
تمام امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو فوری طور پر وادی کشمیر چھوڑنے سے جہاں یاتری مایوس نظر آ رہے ہیں وہیں ان حالات میں ہزاروں مزید فوجیوں کی تعیناتی سے وادی کشمیر کی عوام میں بے چینی، غیر یقینیت کے ساتھ ساتھ افواہوں اور قیاس آرائیوں کا بازار بھی گرم ہے۔