جموں : جموں شہر کے رہائشی علاقوں کے مختلف علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت کو لے کر خواتین نے منگل کو محکمہ جل شکتی کے دفتر میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔لوگوں نے جل شکتی محکمہ (پی ایچ ای) کے دفتر میں الزام لگایا کہ جموں میں گرمی کی لہر کے باوجود انہیں طویل عرصے سے پینے کا پانی نہیں مل رہا ہے۔ Protest in jammu
احتجاج کرنے والی خواتین نے الزام لگایا کہ محکمہ کو انہیں درپیش مسائل سے آگاہ کیا گیا لیکن انہیں پانی کی باقاعدہ فراہمی کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ایچ ای کے ملازمین ان کے پھون کالز کا جواب نہیں دے رہے ہیں اور پینے کے پانی کی باقاعدہ عدم فراہمی کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے۔ احتجاج کرنے والی خواتین نے کہا کہ پانی کی قلت ہے اور ہمیں پانی کے ٹینکر کرایہ پر لینے پڈرہے ہیں۔
واضح رہے کہ جموں ضلع کے قاسم نگر علاقے میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کے خلاف گزشتہ ہفتے بھی مقامی باشندوں نے محکمہ جل شکتی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے لوگوں کو پینے کا صاف پانی مہیا کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔ Protest Against Water Scarcity in Jammu احتجاج کے سبب نروال - گوجر نگر رابطہ سڑک پر ٹریفک کی نقل حمل متاثر رہی تھی۔ احتجاجیوں نے محکمہ جل شکتی سمیت انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’لوگوں کو پانی جیسی بنیادی ضرورت کے لیے احتجاج کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘
احتجاج کر رہے لوگوں نے دعویٰ کیا کہ انکے علاقے میں گزشتہ کئی ماہ سے پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے تاہم انکے مطابق ’’گزشتہ دس روز سے علاقے میں پانی کی سپلائی پوری طرح سے متاثر ہے۔‘‘ Water Scarcity in Jammuانہوں نے مزید کہا کہ ’’محکمہ جل شکتی لوگوں کو دوسرے ذرائع کا ناصاف اور آلودہ پانی استعمال کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ندی نالوں کا آلودہ پانی استعمال کرنے لوگ خاص کر بچے مختلف عارضوں میں مبتلا ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : Water Scarcity in Pulwama Villages: پلوامہ میں زڈورہ سمیت کئی دیہات پینے کے صاف پانی سے محروم