جموں: مرکز کے زیر انتظام یوتی جموں و کشمیر کے ضلع جموں کے دورے پر آئے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے سنگ کے حامیوں کو کو خطاب کر تے ہوئے ملک کی موجودہ صورتحال پر روشی ڈالی۔ آر ایس ایس سربراہ نے کہا کہ جو لوگ سماج کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، ملک کو ان سے نمٹنا ہوگا۔
بھاگوت نے کٹھوعہ میں سنگھ کے رضاکاروں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عدم تشدد، ہمدردی، لچک اور مضبوطی ہونے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ سنگھ کے سربراہ نے عدم تشدد پر زور دیا لیکن یہ بھی کہا کہ 'جو بھی طریقہ ضروری ہے، اسے اپنانا ہوگا ان لوگوں سے نمٹنے کے لیے جو سماج اور قوم کو نقصان پہنچانا یا توڑنا چاہتے ہیں۔'
آر ایس ایس سربراہ نے کہا کہ جس طرح غریبوں کی مدد کے لیے پیسہ دیا جاتا ہے، اسی طرح طاقت کا استعمال کمزوروں کی حفاظت کے لیے کیا جانا چاہیے۔ بھاگوت نے کہا کہ پیسہ غریبوں کی مدد کے لیے دیا جاتا ہے اور طاقت کا استعمال کمزوروں کی مدد کے لیے کیا جاتا ہے۔ معاشرے اور قوم کے تناظر میں یہ جذبہ ہر ایک کے ذہن میں بسانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ اقدار ہیں جو ہمارے مذہب میں شامل ہیں، اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن جہاں کمزوروں کو ظالم سے بچانے کی ضرورت ہو وہاں ضرورت کے مطابق طاقت کے استعمال کے لیے بالکل تیار رہنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: Manoj Sinha's Statement جموں و کشمیر کے اسی فیصد لوگ انتخابات نہیں چاہتے، ایل جی سنہا کا دعویٰ
سنگھ سربراہ نے کہا کہ اگر ہم دنیا میں کمزوروں کو ظالموں سے بچانا چاہتے ہیں تو ہمارے ہاتھ میں ہتھیار اٹھانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ضروری ہے کہ قوم کے ہر فرد کی حفاظت کا خیال رکھا جائے۔ بھاگوت نے جن سنگھ کے بانی شیاما پرساد مکھرجی کو کٹھوعہ چوک پر خراج عقیدت پیش کیا اور ایک مندر میں پوجا کی اور 'بھارت ماتا' کی مورتی کی نقاب کشائی کی۔