جموں: رمضان المبارک کے متبرک ایام اور نوراترا تہوار کے دوران جموں و کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے عوام سخت پریشان ہے۔ جموں شہر میں یوں تو ہر برس رمضان کے مہینے میں انتظامیہ کی جانب سے مارکٹ چیکنگ ڈرائیو کا اہتمام کیا جاتا تھا تاہم رواں برس جموں میں ایسا دیکھنے کو نہیں ملا اور لوگوں کا ماننا ہے کہ اس سے دکانداروں کو سبزیوں، پھلوں و دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا کھلا موقع ملا جس کا اثر عام لوگوں کی ضروریات زندگی پر پڑا۔
خریداروں کا کہنا ہے کہ ’’مہنگائی کنٹرول نہیں ہو رہی اور رمضان المبارک میں ہی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں۔ دکاندار مقررہ نرخ ناموں سے زائد قیمت پر اشیاء فروخت کر رہے ہیں اور پیاز، لہسن، ٹماٹر جیسی روزمرہ استعمال کی جانے والی سبزیوں کے دام آسمان کو چھو رہے ہیں۔‘‘ لوگوں کا ماننا ہے کہ اس حوالہ سے انتظامیہ کو فوری اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے جانے چاہئے اور ذخیرہ اندوزی، گراں فروشی کے خلاف سخت کارروائی عامل میں لائی جانی چاہئے تاکہ غریب عوام بھی رمضان کے ان مبارک ایام میں آسانی سے سبزی خرید کر اپنے اور اہل و عیال کے نان شبینہ کا انتظام کر سکے۔
ای ٹی وی بھارت نے اس ضمن میں جموں کشمیر کی سب سے بڑی فروٹ منڈی، نروال فروٹ منڈی کے صدر راج کمار گپتا سے ردعمل جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے کہا کہ سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ دکاندار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فروٹ منڈی میں سبزی بالکل سستے داموں پر فروخت کی جا رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ منڈی میں اس وقت 12 روپیہ فی کلو کے حساب سے پھول گوبھی فروخت کی جا رہی ہے جبکہ دکاندار ریٹیل میں یہی پھول گوبھی 30روپیے فی کلو کے حساب سے فروخت کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: Inflation in Kashmir: کمر توڑ مہنگائی نے لوگوں کا جینا دوبھر کردیا
انہوں نے انتظامیہ سے ان متبرک ایام میں گراں فروشی پر قدغن لگانے اور مارکیٹ چیکنگ ڈرائیو کے ساتھ ساتھ نرخ نامے مشتہر کرنے کی انتظامیہ سے اپیل کی ہے۔ ادھر، مقامی باشندوں نے بھی انتظامیہ سے فوراً سے پیشر مارکیٹ چیکنگ ڈرائیو میں سرعت لانے کی اپیل کی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ سبزیاں اور پھل صحیح دام پر غریب عوام تک پہنچ سکے۔