جموں: جموں شہر کے بس اسٹینڈ سے پولیس نے دو روہنگیا افراد کو گرفتار کیا ہے۔ یہ دونوں نیپال کے راستے سے غیرقانونی طور پر جموں پہنچے تھے۔ جموں پہنچنے والے یہ لوگ بس اسٹینڈ سے پکڑے گئے ہیں۔ یہاں سے یہ لوگ سرینگر جارہے تھے۔ پولیس نے ان دونوں کے خلاف فارنرز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ معلومات کے مطابق یہ دونوں سرینگر میں رہنے والے ایک شخص سے رابطے میں تھے۔ دونوں روہنگیا سوشل میڈیا سائٹ فیس بک کے ذریعے رابطہ کر رہے تھے اور دونوں کو کشمیر پہنچنے کو کہا گیا تھا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق یہ دونوں جے پور کے راستے جموں پہنچے تھے۔ جموں ضلع پولیس کو اس کی اطلاع ملی تھی جس کے کے بعد پولیس نے سادہ وردی میں جوانوں کو جموں کے بس اسٹینڈ پر تعینات کر دیا۔ جونہی دونوں منگل کی رات دیر گئے بس اسٹینڈ پہنچے تھے تو دونوں بس میں بیٹھ کر سرینگر جانے والے تھے، تبھی پولیس نے دونوں کو گرفتار کیا۔ پولیس نے دونوں کے خلاف فارنرز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔
مزید پڑھیں:Rohingya Detained in jammu گیارہ روہنگیا شہریوں کو جموں پولیس نے حراست میں لیا
اس سے قبل پولیس نے 19 فروری کو جموں بس اسٹینڈ سے 11 روہنگیاں شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔پولیس کے مطابق یہ انسانی اسمگلنگ کا معاملے ہے۔ واضح رہے کہ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق جموں اور سانبہ اضلاع کے مختلف مقامات پر 6500 سے زیادہ روہنگیا مسلمان مقیم ہیں۔واضح رہے کہ ہزاروں روہنگیا پناہ گزین دس سال قبل میانمار میں مسلم نسل کشی کی لہر سے جان بچا کر بنگلہ دیش پہنچے جہاں سے وہ بھارت میں داخل ہوگئے۔ اُن پناہ گزیں میں سے بیشتر نے جموں کا رُخ کیا اور یہاں شہر کے نواحی علاقوں نروال، بھٹنڈی، کرانہ تالاب میں زمینداروں کے خالی احاطوں میں کرایہ کے عوض مقیم ہوگئے۔