جموں میں گذشتہ شب دائیں بازو کی سخت گیر جماعت کے کارکنان نے معروف خاتون وکیل دیپیکا سنگھ رجاوت کے گھر کے باہر احتجاج کیا تھا اور آج بھارتیہ جنتا پارٹی کی خواتین مورچہ کے کارکنوں نے سابق وزیر پریا سیٹھی کی صدارت میں ان کے گھر کے باہر مظاہرہ کیا اور ان کے خلاف نعرے بازی کرکے انہیں گرفتار کرنے کی مانگ کی۔
دراصل ممتاز خاتون وکیل دیپیکا سنگھ رجاوت کی جانب سے ٹویٹر پر ایک فوٹو شیئر کیا گیا، جس کے بعد جموں میں سخت گیر تنظیموں کی جانب سے زبردست احتجاج کیا جا رہا ہے۔
بی جے پی کی خواتین ونگ کی صدر و سابق وزیر پریا سیٹھی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا 'دیپیکا سنگھ رجاوت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جو کچھ اپلوڈ کیا ہے وہ خواتین کی عظمت، اخلاقی اقدار اور مذہب کے بھی خلاف ہے'۔
انہوں نے کہا 'دیپیکا کو گرفتار کیا جائے تاکہ سماج میں غلط تاثر پیدا نہ ہوپائے کیوں کہ ہر سماج میں خواتین کی عزت کی جاتی ہے '۔
یہ بھی پڑھیے
لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کے انتخابات پر ایک نظر
وہیں دیپیکا سنگھ رجاوت نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا 'انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا جس کی وجہ سے ان کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے، اور سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویئٹر اور فیس بک پر بی جے پی کی طرف سے ان کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے۔
دیپیکا سنگھ رجاوت کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد خواتین اور بچیوں پر ہورہے مظالم کے خلاف آواز اٹھانا ہے، وہ خود خاتون ہیں اس لیے ملک میں خواتین کے خلاف ہورہے جرائم پر انہوں نے آواز بلند کی ہے۔