پی ڈی پی، بی جے پی مخلوط حکومت نے دریا توی کی شان بڑھانے کے لیے مرکزی وزارت ماحولیات و جنگلات کے اشتراک سے 186 کروڑ روپے خرچہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، تاکہ دریا توی کی صفائی کی جائے، تاہم جموں کے دریا توی کی حالت جوں کی توں ہے، جس کی وجہ سے عوام میں حکومت کی تئيں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
جموں توی بچاؤ اندولن کاری چندر موہن شرما نے ای ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'جموں توی کی حالت اب کوڑے دان جیسی بن چکی ہے جوکہ لوگوں کی لاپرواہی تو ہے ہی لیکن اس میں سرکار کا بڑا قصور ہے جنہوں نے آج تک کروڑوں روپے خرچ کرنے کی بات کی لیکن زمینی سطح پر ایسا دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے۔
سنہ 2019 میں سیلاب کے بعد سرکار نے توی کے کناروں کو محفوظ رکھنے کے لئے باندھ تعمیر کرنے لئے کروڑوں روپے واگراز کیے جو کہ آج تک خرچ نہیں کئے گئے۔ لیکن یہاں نا ہی باندھ تعمیر کیے گئے اور نا ہی توی کے ساتھ ملنے والے نالوں کی مرمت کی گئی'۔
یہ بھی پڑھیں:
رامبن: سڑک میں گڑھے ہونے سے راہگیروں کو خطرہ
انہوں نے سرکار سے اپیل کی کہ دریا توی کی شان بڑھانے کے لئے اس کی طرف توجہ دیا جائے وہیں انہوں نے عام لوگوں سے بھی اپیل کی کہ وہ حکومت کا ساتھ دے کر اس مقدس توی کو صاف رکھنے میں مدد کریں۔
جموں کے ایک مقامی نوجوان رفیق احمد خان کا کہنا تھا کہ 'جب سے لیفٹننٹ گورنر نے عہدہ سنبھالا ہے تب سے دریا توی کی طرف حکومت نے توجہ نہیں دی'۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 'جس طرح سے اس دریا کی اہمیت ہے اس حساب سے حکومت اس کی صفائی ستھرائی کی طرح توجہ نہیں دے رہی۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ تاریخی دریا کی طرف سنجیدگی سے توجہ دی جائے تاکہ یہ کوڑے دان میں تبدیل نہ ہو پائے۔
اس ضمن میں ای ٹی وی بہارت نے جموں مونسپل کارپوریشن کے کمشنر اونی لاواسا سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ سرکار دریائے توی کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے بے حد سنجیدہ ہے اور اس پروجیکٹ پر متعدد محکمہ مل کر کام کر رہے ہیں اور زیادہ تر ان 18 نالوں کی ہے جو دریا توی میں جا کر ملتے ہیں۔ ہم ان نالوں کی صفائی کرنے میں کسی طرح کی لاپرواہی نہیں کرتے ہیں تاکہ جموں شہر بھی صاف ستھرا رہیے۔
حکومت کو چاہیے کہ وہ ایسے اہم اور مقدس آبی وسائل کی شان بحال رکھنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کرے تاکہ مستقبل میں یہ مقدس دریا آلودگی کا شکار نہ ہو۔
بتادیں کہ دریا توی کی لمبائی 141 کلومیٹر (88 میل) ہے۔ دریا 300 میٹر (980 فٹ) جموں شہر کے پل کے قریب وسیع ہے۔ جموں شہر کے بعد یہ پاکستان میں پنجاب کے دریا چناب میں شامل ہو جاتا ہے۔ دریا توی دریا چناب کا بائیں کنارے پر ایک اہم معاون دریا ہے۔