کورونا وائرس کے بڑھتے پھیلائو کو روکنے کے لیے ملک بھر میں بندشیں عائد کی گئیں ہیں، ریل، ہوائی اور بس خدمات معطل ہیں۔
جموں و کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں پھنسے سینکڑوں مسافرین واپس اپنے گھروں کو جانے کے لیے بے قرار ہیں تاہم انتظامیہ کی جانب سے انہیں سوشل ڈسٹنس (ایک دوسرے سے دوری) برقرار رکھنے کی ہدایات دے رہی ہیں۔
اس ضمن میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کمشنر جموں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوے کہا کہ ’’پورے ملک میں عوام کو گھروں میں ہی رہنے کی اپیل کی جا رہی ہے اور ہم بھی عوام سے گھروں سے باہر نہ نکلنے اور ایک دوسرے سے دوری بنائے رکھنے کی تلقین کر رہے ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا جموں کے درماندہ مسافرین کو دیگر اضلاع کی جانب روانہ ہونے کی اجازت دی جائے گی تو انکا کہنا تھا ’’ملک بھر میں عوام سے گھروں سے باہر نہ نکلنے کی تلقین کی جا رہی ہے۔ جس کے لیے جموں کی انتظامیہ بھی مستعدی سے کام لے رہی ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’طبی معائینہ، حالیہ سفر کی معلومات اور شدید ضرورت کے بعد ہی ایسے افراد کے متعلق کوئی فیصلہ لیا جائے گا کہ انہیں جموں سے باہر جانے دیا جائے گا جا نہیں۔‘‘
لگاتار بندشوں اور ٹرانسپورٹ کی معطلی کے سبب کئی افراد اپنے گھروں سے دور درماندہ ہیں، اور ایسے افراد کب تک درماندہ رہیں گے یا انتظامیہ انہیں واپس اپنے گھروں کو لوٹنے کی اجازت دیگی، یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔