کشمیری مہاجر پنڈتوں کی تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ جب تک کشمیری پنڈتوں کی بازآبادکاری نہیں کی جاتی تب تک ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا عمل بند کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت کشمیری پنڈتوں کو نظر انداز کر کے غیر ریاستی باشندوں اور دیگر رفوجیز کو خوش کرنے میں مصروف ہے۔
موجودہ حکومت نے وادی کے دس اضلاع میں مہاجر اور بے گھر کشمیری پنڈتوں کی بحال کرنے کو کہا تھا لیکن اس سلسلے میں ابھی تک کوئی خاطر خواں انتظامات نہیں کیے گئے ہیں۔
کشمیری پنڈتوں کی تنظیم نے مطالبہ کیا کہ حکومت ہند فوری طور پر کشمیری پنڈت بازآبادکاری پالیسی پر کوئی خاطر خواہ اقدامات کریں۔ ڈومیسائل سرٹیفکٹ اجراء کرنے سے قبل ہی کشمیری پنڈتوں کی بازآبادی کا اعلان کیا جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ ڈومیسائل سرٹیفکٹ جاری کرنے کا عمل فوری طور پر بند کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کی بازآبادکاری سے قبل غیر ریاستی باشندوں کو ڈومیسائل اجراء کرنے کا عمل جمہوری، آئینی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے کے مترادف ہے۔
پنڈتوں کی تنظیم نے مزید کہا کہ 'گزشتہ 31 برسوں سے ہمارے بنیادی اور آئینی حقوق کو دبایا جا رہا ہے اور اب بازآبادکاری کے بغیر ڈومیسائل سرٹیفکٹ اجراء کرنا ہمارے تمام بنیادی، آئینی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے جیسا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'آئین نے ہمیں حقوقِ مساوات، آزادی کے حقوق، حق استحصال کی خلاف ورزی، مذہبی حقوق، ثقافتی اور تعلیمی حقوق دیے ہیں، تاہم گزشتہ 31 برسوں سے ہمیں ان حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔'