دفعہ 35 اے اور 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے والی پہلی سیاسی جماعت جموں وکشمیر اپنی پارٹی میں تقسیم کا قوی امکان ہے۔ ای ٹی وی بھارت کو ذرائع سے معلوم ہوا کہ اپنی پارٹی میں کسی بھی وقت بٹوارہ ہوسکتا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ جموں کے گاندھی نگر دفتر میں اگست ماہ سے اپنی پارٹی کے جموں صوبہ کے رہنماؤں نے کسی بھی تقریب میں حصہ نہیں لیا ہے۔ جبکہ 4، 10، 17 اور 19 اگست کو اپنی پارٹی دفتر جموں میں چند سیاسی رہنماؤں نے اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور پارٹی کی میٹنگوں میں شرکت کی۔
انہوں نے کہا جموں کے رہنماؤں کو پارٹی سرگرمیوں میں شامل نہیں کیا جاتا ہے۔ جبکہ جموں میں اپنی پارٹی دفتر میں تقریب منعقد کرنے والوں میں کشمیر صوبہ کے رہنما دلاور میر اور وجے بقایا اور ان کے فرزند ابھے بقایا سیاسی سرگرمیوں میں مشغول رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا اپنی پارٹی کے رہنماؤں نے جموں کو نظر انداز کیا ہے جس سے یہاں کی لیڈرشپ میں اضطراب پیدا ہوا ہے اور قوی امکان ہے کہ پارٹی کو تقسیم کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: جلد بازی میں پالیسی ساز فیصلے لینا بند کئے جائیں: الطاف بخاری