جموں و کشمیر میں دل کا دورہ پڑنے کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے جس کی وجہ سے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ وہیں، سوشل سائٹس پر اس مرض سے متعلق افواہیں بھی پھیلائی جا رہی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے جموں کے سپر اسپیشلٹی ہسپتال میں شعبہ کارڈیالوجی کے ماہر امراض قلب ڈاکٹر سشیل کمار شرما سے ہارٹ اٹیک کے بڑھتے واقعات سے متعلق خصوصی گفتگو کی۔
ڈاکٹر سشیل کمار شرما نے کہا کہ سردیوں میں دل کا دورہ پڑنے کے واقعات میں اضافہ معمول کی بات ہیں اور زیادہ سردی کی وجہ سے ہارٹ اٹیک کے معاملات میں اضافہ ہوتا ہیں۔
انہوں نے موٹاپا، وزن بڑھنا، کھانے میں بے اعتدالی اور تمباکو نوشی کو دل کا دورہ پڑنے کی وجوہات میں شامل کرتے ہوئے عوام سے شدید سردیوں میں جسم کو گرم رکھنے اور تمباکو نوشی سے پرہیز کرنے کے علاوہ ورزش کرنے کی بھی تلقین کی۔
ڈاکٹر سشیل کمار نے ذہنی تنائو کو بھی ہارٹ اٹیک کی ایک اہم وجہ بتائی۔
حاملہ خواتین میں دل کا دورہ پڑنے کے امکانات سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’حمل کے دوران خواتین میں تنائو ایک فطری عمل ہے، تاہم حاملہ خواتین کو گھبرانے کے بجائے تنائو سے حتی الامکان دور رہنے کی کوشش کرنی چاہئے۔‘‘
انہوں نے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دور رہنے اور جسمانی ورزش کو یقینی بنانے کی تلقین کی۔ وہیں انہوں نے عوام کو سردی کے موسم میں احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے اور گرم ملبوسات پہننے کا مشورہ دیا۔
قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر خاص کر وادی میں گزشتہ دنوں دل کا دورہ پڑنے کے درجنوں واقعات سامنے آئے ہیں، جن میں بزرگ افراد کے علاوہ نوجوانوں کی بھی موت واقع ہوئی۔