جموں: چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج محکمہ اسکول ایجوکیشن School Education Department کے کام کاج اور جاری مالی سال کے دوران مختلف اسکیموں کی حصولیابیوں کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔
میٹنگ میں فائنانس اسکول ایجوکیشن کے محکموں کے اِنتظامی سیکرٹریوں ، ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن جموں و کشمیر اور ڈائریکٹر سماگراہ شکھشا نے شرکت کی۔
میٹنگ میں بتایا گیا کہ اِس تعلیمی سال کے دوران یونین ٹیریٹری میں سرکاری اور پرائیویٹ اسکولوں کے 22,07,296 طلباء کا مجموعی اندراج رجسٹر کیا جس میں 80 فیصد اسکول سرکاری شعبے میں کام کر رہے ہیں۔
یو آئی ڈی اے آئی کی طرز پر نظر ثانی شدہ آبادی کے تعلیمی اِشاریوں کے مطابق جموں و کشمیر میں پرائمری سطح، اپر پرائمری سطح، ہائی اسکول اور ہائیر سکینڈری سطح پر مجموعی اندراج کا تناسب 111.65 فیصد، 80.53فیصد ،72.52 فیصد اور 60.53 فیصد بالترتیب ہیں۔
میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ محکمہ نے اسکول ایجوکیشن سیکٹر میں کئی اہم اصلاحات عملائے ہیں جن میں شفاف اور آسان ٹرانسفر پالیسی کا اجرا کے جی بی وی رہنما خطوط پر عمل درآمد ، اَفیلیشن اور شناختی پورٹل کو برقرار رکھنا ، فیس فکسیشن کمیٹی کے لئے قواعد وضع کرنا اور پی ایف ایم ایس پر مبنی کیش لیس لین دین کو یقینی بنانا شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں : جموں و کشمیر: نجی اسکولوں میں کتابیں اور یونیفارم فروخت کرنے پر پابندی
محکمہ نے تعلیمی میدانوں میں صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لئے قبائلی اور پسماندہ علاقوں پر خصوصی توجہ دی ہے اور نشاندہ شدہ علاقوں میں لڑکیوں کے 15 ہوسٹل تعمیر کئے ہیں جبکہ اِسی طرح کی 25 سہولیات رواں مالی سال کے آخر تک مکمل کی جائیں گی۔
مِڈڈے میل اسکیم کے تحت محکمہ خشک راشن اور تمام مستفید ین کو کھانا پکانے کی لاگت کے مساوی نقد رقم کی تقسیم یقینی بنارہا ہے جب تک کہ اسکول آف لائن تعلیم دوبارہ شروع نہیں کیا جاتا ۔
چیف سیکرٹری نے محکمہ کو ہدایت دی کہ وہ متعلقہ پنچایتوں کے ذریعے سکیم کے تحت فوائد کی تقسیم کی توثیق کرے۔
چیف سیکرٹری نے جموں و کشمیر میں قومی تعلیمی پالیسی کے جلد عمل آوری پر زور دیا اور محکمہ کو ہدایت دی کہ تمام 8,000 سرکاری اسکولوں میں تیزی سے کنڈر گارٹن کھولے جائیں جس میں کیپکس اور منریگا کے تحت ذرائع کے ساتھ مناسب ہم آہنگی ہو۔
محکمہ سے کہا گیا ہے کہ وہ وِنٹر زون کے سکولوں میں دو ماہ کے اندر اور سمر زون اسکولوں میں 31 مارچ 2022ء تک کنڈر گارٹنز کو فعال کرنے کو یقینی بنائیں۔
چیف سیکرٹری نے تلاش اسکیم کے تحت Under the scheme Talash سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے کہا کہ وہ پنچایتوں میں حصہ لیں اور اسکول سے باہر تمام بچوں کا داخلہ کریں اور جموں و کشمیر میں طلباء کے اندراج کو یقینی بنائیں۔
چیف سیکرٹری نے سرکاری اسکولوں میں اسکول چھوڑنے کی شرح کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے محکمہ اسکول ایجوکیشن کو ہدایت دی کہ وہ ان اساتذہ پر اپنی ذمہ داری عائد کرے جو ان نوجوان ذہنوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے میں ناکام رہے۔
یہ بھی پڑھیں: کپواڑہ میں محکمہ تعلیم کی جانب سے میگا انرولمنٹ ڈرائیو کا اہتمام
ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے محکمہ سے مزید کہا کہ تمام سرکاری اسکولوں میں فوری طور پر بائیو میٹرک حاضری کے آلات نصب کئے جائیں تاکہ اساتذہ کی حاضری پر نظر رکھی جاسکے بالخصوص دُور دراز علاقوں میں اور عادت سے غیر حاضر رہنے والوں کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
اُنہوں نے 31 مارچ 2022 ءسے قبل کلاس VI اور اس سے آگے کے طلباء میں پیشہ ورانہ تربیت کو فروغ دینے کے لیے تمام سکولوں میں ڈیجیٹل لیبارٹریوں کے قیام کی ہدایت دی۔
اُنہوں نے محکمہ اسکول ڈیولپمنٹ فنڈ کے تحت فراہم کردہ وسائل کو مکمل طور پر استعمال کرنے اور تمام سکولوں میں پینے کے پانی، بجلی کی فراہمی اور صفائی کی بنیادی سہولیات کے کام کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔