انتظامیہ کے پرنسپل سکریٹری شالین کبریٰ کی جانب سے جاری کیے گئے حکمنامے کے مطابق 'خفیہ ایجنسیوں اور پولیس کی رپورٹ کے مطابق وادی میں سماجی رابطے کی ویب سائٹس کے استعمال پر پابندی کے باوجود ورچوال پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کے ذریعے اس کا استعمال ہو رہا ہے۔
حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ 'وادی میں گزشتہ ہفتے امان و امان کو خراب کرنے کے ارادے سے افواہیں پھیلائی گئی جس کی وجہ سے انتظامیہ کو عارضی طور پر وادی میں انٹرنیٹ خدمات کو معطل کرنا پڑا تھا، اس لیے انتظامیہ امن و امان کے پیش نظر رکھتے ہوئے انٹرنیٹ خدمات پر عائد پابندیوں کو 24 فروری تک برقرار رکھنے کا فیصلہ لیا۔
وہائٹ لسٹ ویب سائٹ کی فہرست میں اضافہ کیے جانے کے تعلق سے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ 'اس مرتبہ وائٹ لسٹ ویب سائٹس کی تعداد 1485 کر دی گئی ہے اور مرحلہ وار مزید ویب سائٹ کو وہائٹ لسٹ زمرے میں لیا جائے گا۔
واضع رہے کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ پانچ ماہ سے زائد عرصے تک انٹرنیٹ خدمات معطل رکھنے کے بعد انتظامیہ نے رواں برس جنوری مہینے کی 24 تاریخ کو 2 جی موبائل انٹرنیٹ بحال کی تھیں۔