جموں: جموں کو سمارٹ سٹی کا درجہ ملنے کے بعد انتظامیہ نے جموں شہر میں تین ٹائر والے ای رِکشا آٹو اسکیم متعارف کرائی جس کے تحت بینک سے قرضہ حاصل کرکے آسانی سے ای رکشا خریدا جا سکتا ہے۔ انتظامیہ کا ماننا ہے کہ ای رکشا سے جہاں سفر میں آسانی، مسافروں کو راحت اور ماحولیات کے تحفظ کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی فراہم ہونگے۔ اس اسکیم سے جہاں متعدد بے روزگار اور پڑھے لکھے لوگ مستفید ہوکر ای رِکشا خرید رہے ہیں وہیں اب جموں میں ایک خاتون نے پہلی مرتبہ ای آٹو رِکشا چلا کر ایک مثال قائم کی ہے۔ Female E rickshaw Driver from Jammu
جموں کے نگروٹہ علاقے سے تعلق رکھنے والی سیما نامی ایک خاتون نے بھی بیٹری پر چلنے والا آٹو رِکشا چلا کر اپنے اور اہل و عیال کے لئے نان شبینہ کا انتظام کر رہی ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے سیما دیوی نے کہا کہ انہیں آٹو رکشا چلاتے دیکھ لوگوں کا ملا جُلا رد عمل سامنے آ رہا ہے۔ سیما دیوی نے کہا: ’’بعض لوگ تنقید کر رہے تو بعض تعریف۔‘‘
سیما دیوی نے اعتراف کیا کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ انہیں اپنے خاوند کی حمایت حاصل ہے: ’’آغاز میں میرے والدین کو عجیب محسوس ہوا، لیکن بالآخر انہوں نے بھی میری حمایت کی۔ میرے شوہر ہی آغاز سے ہی پُر جوش تھے اور انہوں نے ہمیشہ میری حوصلہ افزائی کی۔‘‘
سیما دیوی کا کہنا ہے کہ انہیں کافی تنقیدوں کا بھی سامنا کرنا پڑا تاہم انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور وہ اپنے کام انجام دے رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ ایک اور ای آٹو رِکشا خریدنے کی تیاری میں ہیں کیونکہ ’’اگر کھبی ایک آٹو میں کوئی خرابی پیش آتی ہے، یا اسے سَروس سنٹر داخل کرنا پڑا تو دوسرے آٹو رِکشا کی مدد سے میرا کام متاثر نہیں ہوگا۔‘‘
مزید پڑھیں: خاتون ایمبولینس ڈرائیور کا انتخاب
بلند حوصلوں والی سیما دیوی تین بچوں کی والدہ ہیں اور تینوں بچوں کو اب نجی اسکول میں داخل کرانے کی خواہش رکھتی ہیں کیونکہ اب شوہر کے کندھے سے کندھا ملا کر سمیا دیوی بھی گھر کے اخراجات کو پورا کرنے میں مدد دے رہی ہیں۔