ETV Bharat / state

Jammu Smart City Project: 'جموں سمارٹ سٹی پروجیکٹ محض کاغذوں تک محدود'

جموں سمارٹ سٹی پروجیکٹ Jammu Smart City Project کے چیف ایگزیکٹیو افسر کا کہنا ہے کہ ’’مندروں کے شہر جموں City of Temples-Jammu کو سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت خوبصورت اور پر کشش بنایا جا رہا ہے۔ ‘‘ تاہم جموں کے باشندوں نے انتظامیہ کے دعووں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’سمارٹ سٹی پروجیٹ محض کاغذوں کی حد تک ہی محدود ہے۔‘‘

author img

By

Published : Dec 7, 2021, 5:18 PM IST

جموں سمارٹ سٹی پروجیکٹ
جموں سمارٹ سٹی پروجیکٹ پر جموں کے باشندوں کا رد عمل

جموں سمارٹ سٹی مشن کے تحت زائد از 671 کروڑ روپیوں کے لاگت سے 39 پروجیکٹوں کا کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ 45 پروجیکٹس زیر تعمیر ہیں۔

جموں سمارٹ سٹی پروجیکٹ پر جموں کے باشندوں کا رد عمل

جموں سمارٹ سٹی پروجیکٹ Jammu Smart City Project کے چیف ایگزیکیٹو افسر (سی ای او) ہتیش گپتا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’جموں سمارٹ سٹی لمیٹڈ کا مقصد لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ سمارٹ سٹی مشن Smart City Mission کے تحت اب تک زائد از 671 کروڑ روپے کی لاگت سے 39 پروجیکٹس کو مکمل کیا گیا ہے جبکہ 1294 کروڑ سے زائد روپے کی لاگت سے 45 پروجیکٹس زیر تعمیر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان پروجیکٹس سے مندروں کے شہر جموں City of Temples-Jammu کی خوبصورتی میں مزید چار چاند لگ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’’ان سے جموں آنے والے سیاحوں J&K Tourism کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا جس سے لوگوں کے لئے روزگار کے زیادہ سے زیادہ وسائل پیدا ہوں گے۔‘‘

جموں شہر میں سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت مسافروں کے لیے سفر کو آسان بنانے کے لئے سائیکل سروس کا انتظام بھی کیا جا رہا ہے۔ تاہم لوگوں کا ماننا ہے کہ انتظامیہ ’’کاغذی گھوڑے دوڑا رہی ہے۔

مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’انتظامیہ کی جانب سے جموں سمارٹ سٹی Jammu Smart City Project کے لیے بینرز چسپاں کیے جا رہے، تشہیر کی جا رہی ہے، تاہم زمینی سطح پر دیکھیں تو کچھ بھی نہیں بدلا، سڑکیں خستہ ہیں، ٹریفک جام کے مناظر روز کی بات ہے، سیاحتی مقامات ویران ہیں، نوجوان بے روزگار ہیں۔‘‘

جموں سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے چیف ایگزیکیٹو افسر نے مزید کہا کہ سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت جموں شہر میں سائیکل سروس آئندہ برس کے اوائل تک شروع کی جائے گی، وہیں انہوں نے دیگر پروجیکٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مختلف پروجیکٹس کی تکمیل کے لئے پہلے ہی ٹینڈرس جاری کئے گئے ہیں اور جلد ہی دیگر پروجیکٹس پر بھی کام شروع کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: سمارٹ سٹی منصوبوں کی عمل آوری میں سرعت لانے پر زور

مقامی کارپوریٹرس نے سمارٹ سٹی کے حوالے سے کیے جا رہے تعمیراتی پروجیکٹس بشمول ٹینڈرنگ پر کئی سوالات اٹھائے۔ ایک مقامی کارپوریٹر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’سمارٹ سٹی کام کے دوران ٹینڈرنگ سمیت دیگر پروجیکٹس کے لیے مقامی باشندوں خصوصا عوام کی جانب سے منتخب نمائندوں کے ساتھ بات چیت نہیں کی جا رہی ہے۔‘‘

جموں میونسپل کارپوریشن کے کارپوریٹر امت گپتا نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’سمارٹ سٹی کا جموں کو درجہ ملنے کے ساتھ ہی انتظامیہ نے مقامی کارپوریٹرز کو نظر انداز کیا جس سے سمارٹ سٹی پروجیکٹ کی پیش رفت عام لوگوں کی نظروں سے بالکل اوجھل ہو چکی ہے۔‘‘

انہوں نے دعویٰ کیا کہ کہ سمارٹ سٹی پروجیکٹ صرف کاغذوں کی حد تک ہے۔

جموں سمارٹ سٹی مشن کے تحت زائد از 671 کروڑ روپیوں کے لاگت سے 39 پروجیکٹوں کا کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ 45 پروجیکٹس زیر تعمیر ہیں۔

جموں سمارٹ سٹی پروجیکٹ پر جموں کے باشندوں کا رد عمل

جموں سمارٹ سٹی پروجیکٹ Jammu Smart City Project کے چیف ایگزیکیٹو افسر (سی ای او) ہتیش گپتا نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’جموں سمارٹ سٹی لمیٹڈ کا مقصد لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ سمارٹ سٹی مشن Smart City Mission کے تحت اب تک زائد از 671 کروڑ روپے کی لاگت سے 39 پروجیکٹس کو مکمل کیا گیا ہے جبکہ 1294 کروڑ سے زائد روپے کی لاگت سے 45 پروجیکٹس زیر تعمیر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان پروجیکٹس سے مندروں کے شہر جموں City of Temples-Jammu کی خوبصورتی میں مزید چار چاند لگ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’’ان سے جموں آنے والے سیاحوں J&K Tourism کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا جس سے لوگوں کے لئے روزگار کے زیادہ سے زیادہ وسائل پیدا ہوں گے۔‘‘

جموں شہر میں سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت مسافروں کے لیے سفر کو آسان بنانے کے لئے سائیکل سروس کا انتظام بھی کیا جا رہا ہے۔ تاہم لوگوں کا ماننا ہے کہ انتظامیہ ’’کاغذی گھوڑے دوڑا رہی ہے۔

مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’انتظامیہ کی جانب سے جموں سمارٹ سٹی Jammu Smart City Project کے لیے بینرز چسپاں کیے جا رہے، تشہیر کی جا رہی ہے، تاہم زمینی سطح پر دیکھیں تو کچھ بھی نہیں بدلا، سڑکیں خستہ ہیں، ٹریفک جام کے مناظر روز کی بات ہے، سیاحتی مقامات ویران ہیں، نوجوان بے روزگار ہیں۔‘‘

جموں سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے چیف ایگزیکیٹو افسر نے مزید کہا کہ سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت جموں شہر میں سائیکل سروس آئندہ برس کے اوائل تک شروع کی جائے گی، وہیں انہوں نے دیگر پروجیکٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مختلف پروجیکٹس کی تکمیل کے لئے پہلے ہی ٹینڈرس جاری کئے گئے ہیں اور جلد ہی دیگر پروجیکٹس پر بھی کام شروع کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: سمارٹ سٹی منصوبوں کی عمل آوری میں سرعت لانے پر زور

مقامی کارپوریٹرس نے سمارٹ سٹی کے حوالے سے کیے جا رہے تعمیراتی پروجیکٹس بشمول ٹینڈرنگ پر کئی سوالات اٹھائے۔ ایک مقامی کارپوریٹر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’سمارٹ سٹی کام کے دوران ٹینڈرنگ سمیت دیگر پروجیکٹس کے لیے مقامی باشندوں خصوصا عوام کی جانب سے منتخب نمائندوں کے ساتھ بات چیت نہیں کی جا رہی ہے۔‘‘

جموں میونسپل کارپوریشن کے کارپوریٹر امت گپتا نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’سمارٹ سٹی کا جموں کو درجہ ملنے کے ساتھ ہی انتظامیہ نے مقامی کارپوریٹرز کو نظر انداز کیا جس سے سمارٹ سٹی پروجیکٹ کی پیش رفت عام لوگوں کی نظروں سے بالکل اوجھل ہو چکی ہے۔‘‘

انہوں نے دعویٰ کیا کہ کہ سمارٹ سٹی پروجیکٹ صرف کاغذوں کی حد تک ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.