ایس ایم سی کی ٹیم کی جانب سے گذشتہ دنوں سرینگر کے لال چوک، ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ، مہاراجہ بازار اور جہانگیر چوک میں مبینہ غیر قانونی تجاوزات کے خلاف کارروائی پر سیاسی رہنماؤں کا رد عمل کا سلسلہ جاری ہے۔ Rection on Demolition Drive in Srinagar and Jammu
واضح رہے کہ ایس ایم سی نے انہدامی کارروائی کے تحت مذکورہ علاقے سے دکانداروں اور خوانچہ فروشوں کی جانب سے سڑکوں اور فٹ پاتھ پر مبینہ قبضےکو ہٹایا جس پر سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹویٹر فیس بک پر سیاسی و سماجی رہنماؤں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اپنی پارٹی کے نائب صدر و سابق وزیر غلام حسن میر نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ' جہاں پر سڑکوں پر کوئی نوجوان کسی طرح کا تجارت کرنا چاہتے ہیں تو ان کے روزگار کا سوال پیدا ہوتا ہے۔ سرکار کو چاہیے کہ وہ ان بے روزگار نوجوانوں کو معقول جگہ دے۔ انہوں نے حالیہ انہدامی کارروائی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئر کا کہنا ہے کہ دکانداروں نے غیر قانونی طور پر فٹ پاتھ پر قبضہ کیا تھا جس پر ایک مخصوص سیاسی جماعتوں کے لیڈران نے ردعمل ظاہر کیا۔' Reaction of Apni Party Vice President Gulam Hassan Mirوہیں انہوں نے جموں روپ میں نگر انہدامی کاروائی کے دوران گوجر طبقہ سے وابسطہ افراد کے گھر گرانے پر کہا کہ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ غریبوں کے بجائے پہلے امیروں کے گھروں کو گرائے جو غیر قانونی طور پر روپ نگر جموں میں رہائش پذیر ہیں۔مزید پڑھیں: