جموں (جموں و کشمیر) : مئی ماہ کے پہلے عشرہ میں موسلا دھار بارشوں، ژالہ باری کے باعث جموں و کشمیر کے متعدد علاقوں میں فصلوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ صوبہ جموں کے مضافاتی علاقوں اور سرحدی اضلاع کٹھوعہ اور سانبہ میں کئی فصلوں خاص کر گندم کو کافی نقصان پہنچا جس سے کسانوں کو سال بھر کی محنت ضائع ہونے کا اندیشہ لاحق ہے۔
گندم کی تیار فصل کو شدید نقصان پہنچنے سے کسانوں میں سخت تشویش پائی جا رہی ہے، گزشتہ ایک ہفتے سے وقفے وقفے سے بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے سبب نہ صرف نشیبی علاقوں، سڑکوں اور شاہراہوں بلکہ کھیتوں میں پانی جمع ہو گیا ہے۔ کسانوں کا ماننا ہے کہ کھیتوں میں زیادہ دیر تک پانی جمع رہنے سے گندم کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔
میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کسانوں نے کہا کہ بارشوں، ژالہ باری کے سبب 20 فیصد سے زائد نقصان پہنچا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ صوبہ جموں کے بیشتر اضلاع میں گندم کی فصل تیار ہے اور مئی کے ماہ میں ہی اس کی کٹائی شروع ہوتی ہے جبکہ بعض علاقوں میں کٹائی کا عمل میں شروع ہو چکا ہے اور سال کے اس وقت شدید بارشوں کے سبب بعض کسانوں کی مکمل فصل تباہ ہو چکی ہے۔
مزید پڑھیں: Hailstorm in Kulgam کولگام میں ژالہ باری، میوہ باغات کو نقصان کا اندیشہ
کسانوں کا کہنا ہے کہ گندم کی کٹائی شروع ہو چکی تھی اور اچانک بارش کے باعث فصل خراب ہو گئی۔ کسانوں نے حکومت سے کھیتوں کا معائنہ کرنے اور کسانوں کو نقصان کا معاوضہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ادھر، سیاسی اور سماجی تنظیموں نے کسانوں کو ہوئے نقصان پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایل جی انتظامیہ سے بارشوں کے سبب ہوئے نقصان کا تخمینہ لگا کر کسانوں کو فوری طور معاضہ فراہم کرنے انہیں راحت پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔