ETV Bharat / state

آر ایس پورہ کے کسان حکومت سے ناراض - لاگت لگتی ہے اتنی کی ان کی فصل نہیں بکتی

کسانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ چاول کی قیمت مقرر کی جائے کیونکہ جو قیمت دی جا رہی ہے وہ کاشتکاروں کی لاگت کے حساب سے بہت کم ہے۔

ایس پورہ کے کسان سرکار سے نالاں
ایس پورہ کے کسان سرکار سے نالاں
author img

By

Published : Sep 28, 2020, 10:15 PM IST

Updated : Sep 29, 2020, 1:10 AM IST

مرکز کے زیرانتظام جموں و کشمیر کے ضلع جموں میں واقع آر ایس پورہ کے کسان چاول کے کم دام ملنے سے پریشان ہیں۔ آر ایس پورہ خطہ جموں میں سب سے زیادہ دھان اگانے والے علاقوں میں سے ایک ہے۔

دھان کی فصل زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ علاقہ جموں کا اہم علاقہ کہلاتا ہے۔ آر ایس پورہ کے کسانوں کا ماننا ہے کہ باسمتی چاول کی جو مارکٹ میں قیمت ہے وہ ان کو نہیں ملتی۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ دھان کی فصل میں جتنی لاگت لگتی ہے اتنی کی ان کی فصل نہیں بکتی۔ یہی وجہ ہے کہ کسانوں کو مالی بحران سے گزرنا پڑ رہا ہے۔

ایس پورہ کے کسان سرکار سے نالاں

انہوں نے سرکار سے اپیل کی کہ باسمتی چاول کی پیداوار بڑھانے کے لئے ان کی مدد کی جائے اور منڈیوں میں آر ایس پورہ کے چاول مارکٹ کے داموں پر خریدے جائیں۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ 'دھیانچھا' دھان کے بیج کو 80 فیصدی سبسڈی پر مہیا کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کے 824 نئے مثبت معاملات


کسان چودھری ملک راج نے کہا ہے کہ باسمتی چاول کی قیمت 2500 روپے ملنے کے باعث کاشتکاروں کو زبردست نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'حکومت کسان دشمن پالیسیاں ترک کر دے کیونکہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث کاشتکاروں کے لئے زمینداری جاری رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔'

کسانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ چاول کی قیمت مقرر کی جائے کیونکہ جو ریٹ دیا جا رہا ہے وہ کاشتکاروں کی لاگت کے حساب سے بہت کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'زرعی ملک ہونے کے باوجود حکومت صرف سرمایہ داروں اور صنعتکاروں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ زراعت اور کسانوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔'

مرکز کے زیرانتظام جموں و کشمیر کے ضلع جموں میں واقع آر ایس پورہ کے کسان چاول کے کم دام ملنے سے پریشان ہیں۔ آر ایس پورہ خطہ جموں میں سب سے زیادہ دھان اگانے والے علاقوں میں سے ایک ہے۔

دھان کی فصل زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ علاقہ جموں کا اہم علاقہ کہلاتا ہے۔ آر ایس پورہ کے کسانوں کا ماننا ہے کہ باسمتی چاول کی جو مارکٹ میں قیمت ہے وہ ان کو نہیں ملتی۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ دھان کی فصل میں جتنی لاگت لگتی ہے اتنی کی ان کی فصل نہیں بکتی۔ یہی وجہ ہے کہ کسانوں کو مالی بحران سے گزرنا پڑ رہا ہے۔

ایس پورہ کے کسان سرکار سے نالاں

انہوں نے سرکار سے اپیل کی کہ باسمتی چاول کی پیداوار بڑھانے کے لئے ان کی مدد کی جائے اور منڈیوں میں آر ایس پورہ کے چاول مارکٹ کے داموں پر خریدے جائیں۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ 'دھیانچھا' دھان کے بیج کو 80 فیصدی سبسڈی پر مہیا کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کے 824 نئے مثبت معاملات


کسان چودھری ملک راج نے کہا ہے کہ باسمتی چاول کی قیمت 2500 روپے ملنے کے باعث کاشتکاروں کو زبردست نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'حکومت کسان دشمن پالیسیاں ترک کر دے کیونکہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث کاشتکاروں کے لئے زمینداری جاری رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔'

کسانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ چاول کی قیمت مقرر کی جائے کیونکہ جو ریٹ دیا جا رہا ہے وہ کاشتکاروں کی لاگت کے حساب سے بہت کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'زرعی ملک ہونے کے باوجود حکومت صرف سرمایہ داروں اور صنعتکاروں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ زراعت اور کسانوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔'

Last Updated : Sep 29, 2020, 1:10 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.