مرکز کے زیرانتظام جموں و کشمیر کے ضلع جموں میں واقع آر ایس پورہ کے کسان چاول کے کم دام ملنے سے پریشان ہیں۔ آر ایس پورہ خطہ جموں میں سب سے زیادہ دھان اگانے والے علاقوں میں سے ایک ہے۔
دھان کی فصل زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ علاقہ جموں کا اہم علاقہ کہلاتا ہے۔ آر ایس پورہ کے کسانوں کا ماننا ہے کہ باسمتی چاول کی جو مارکٹ میں قیمت ہے وہ ان کو نہیں ملتی۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ دھان کی فصل میں جتنی لاگت لگتی ہے اتنی کی ان کی فصل نہیں بکتی۔ یہی وجہ ہے کہ کسانوں کو مالی بحران سے گزرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے سرکار سے اپیل کی کہ باسمتی چاول کی پیداوار بڑھانے کے لئے ان کی مدد کی جائے اور منڈیوں میں آر ایس پورہ کے چاول مارکٹ کے داموں پر خریدے جائیں۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ 'دھیانچھا' دھان کے بیج کو 80 فیصدی سبسڈی پر مہیا کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کے 824 نئے مثبت معاملات
کسان چودھری ملک راج نے کہا ہے کہ باسمتی چاول کی قیمت 2500 روپے ملنے کے باعث کاشتکاروں کو زبردست نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'حکومت کسان دشمن پالیسیاں ترک کر دے کیونکہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث کاشتکاروں کے لئے زمینداری جاری رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔'
کسانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ چاول کی قیمت مقرر کی جائے کیونکہ جو ریٹ دیا جا رہا ہے وہ کاشتکاروں کی لاگت کے حساب سے بہت کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'زرعی ملک ہونے کے باوجود حکومت صرف سرمایہ داروں اور صنعتکاروں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ زراعت اور کسانوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔'