ETV Bharat / state

کشمیر: انٹرنیٹ پابندی سے پبلک ٹرانسپورٹرز پریشان

جموں و کشمیر میں مسلسل انٹرنیٹ پابندی سے پبلک ٹرانسپورٹرز ٹوکن، پرمٹ اور فٹنس فیس ادا نہیں کر پا رہے ہیں، تاہم حکومت وقت پر کاغذات تیار نہ کرنے کی صورت میں ان پر یومیہ جرمانہ عائد کر رہی ہے۔

انٹرنیٹ پابندی سے پبلک ٹرانسپورٹرز پریشان
author img

By

Published : Nov 25, 2019, 11:12 PM IST

کشمیر میں پانچ اگست کے بعد سے جاری نامساعد حالات کے دوران پبلک ٹرانسپورٹرز کو ناقابل تلافی نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

ایک طرف ٹرانسپورٹرز کو انٹرنیٹ پابندی سے فیس بھرنے میں دقتیں در پیش ہیں، وہیں حکومت اُن پر گزشتہ چار ماہ سے جرمانہ بھی عائد کر رہی ہے۔

مسلسل انٹرنیٹ پابندی سے پبلک ٹرانسپورٹرز ٹوکن، پرمٹ، اور فٹنس فیس ادا نہیں کر پا رہے ہیں، تاہم حکومت وقت پر کاغذات تیار نہ کرنے کی صورت میں ان پر یومیہ جرمانہ عائد کر رہی ہے۔

انٹرنیٹ پابندی سے پبلک ٹرانسپورٹرز پریشان

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایک مقامی ٹرانسپورٹ کمپنی کے چیر مین غلام نبی وانی نے کہا کہ' انٹرنیٹ کے ذریعے ہی پبلک ٹرانسپورٹرز اپنے کام انجام دیتے ہیں، لیکن انٹرنیٹ کی معطلی کی وجہ سے انکو گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے'۔

'انکا کہنا ہے کہ گاڑی مالکان انٹرنیٹ کی غیر موجودگی سے نہ تو ٹوکن اور نہ ہی پرمٹ فیس یا دیگر دستاویز آن لائن جمع کرا سکتے ہے۔

پانچ اگست کو مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی میں نامساعد حالات کے سبب وادی کی معیشت بحران سے گزر رہی ہے اور ٹرانسپورٹرز اس سے بری نہیں۔

شبیر احمد نامی ایک مقامی ڈرائیور نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وقت پر ٹوکن جمع نہ کرنے کے سبب ہر دن ایک گاڑی مالک پر یومیہ 25 روپے کا جرمانہ عائد کیا جا رہا جو وہ ادا نہیں کر پا رہے ہیں کیونکہ 5 اگست سے وہ بالکل بے روزگار ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریجنل ٹرانسپورٹ دفتر میں انٹرنیٹ چل رہا ہے لیکن افسران ٹوکن فیس نہیں لے رہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹوکن نہ ہونے کی وجہ سے ڈرائیور گاڑی نہیں چلا سکتے ہیں کیو نکہ ٹریفک پولیس ان کی گاڑیاں ضبط کر سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: 'لال چوک پر شیاما پرساد کا مجسمہ نصب نہیں کیا جائے گا'

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کشمیر کے ریجنل ٹرانسپورٹ افسر اکرم اللہ ٹاک نے کہا کہ پانچ اگست سے ٹرانسپورٹرز کو درپیش مسائل سے وہ بخوبی واقف ہیں اور سرکار ٹرانسپورٹرز کو رعایت دینے پر غور کر رہی ہے۔

کشمیر میں پانچ اگست کے بعد سے جاری نامساعد حالات کے دوران پبلک ٹرانسپورٹرز کو ناقابل تلافی نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

ایک طرف ٹرانسپورٹرز کو انٹرنیٹ پابندی سے فیس بھرنے میں دقتیں در پیش ہیں، وہیں حکومت اُن پر گزشتہ چار ماہ سے جرمانہ بھی عائد کر رہی ہے۔

مسلسل انٹرنیٹ پابندی سے پبلک ٹرانسپورٹرز ٹوکن، پرمٹ، اور فٹنس فیس ادا نہیں کر پا رہے ہیں، تاہم حکومت وقت پر کاغذات تیار نہ کرنے کی صورت میں ان پر یومیہ جرمانہ عائد کر رہی ہے۔

انٹرنیٹ پابندی سے پبلک ٹرانسپورٹرز پریشان

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایک مقامی ٹرانسپورٹ کمپنی کے چیر مین غلام نبی وانی نے کہا کہ' انٹرنیٹ کے ذریعے ہی پبلک ٹرانسپورٹرز اپنے کام انجام دیتے ہیں، لیکن انٹرنیٹ کی معطلی کی وجہ سے انکو گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے'۔

'انکا کہنا ہے کہ گاڑی مالکان انٹرنیٹ کی غیر موجودگی سے نہ تو ٹوکن اور نہ ہی پرمٹ فیس یا دیگر دستاویز آن لائن جمع کرا سکتے ہے۔

پانچ اگست کو مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد وادی میں نامساعد حالات کے سبب وادی کی معیشت بحران سے گزر رہی ہے اور ٹرانسپورٹرز اس سے بری نہیں۔

شبیر احمد نامی ایک مقامی ڈرائیور نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وقت پر ٹوکن جمع نہ کرنے کے سبب ہر دن ایک گاڑی مالک پر یومیہ 25 روپے کا جرمانہ عائد کیا جا رہا جو وہ ادا نہیں کر پا رہے ہیں کیونکہ 5 اگست سے وہ بالکل بے روزگار ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریجنل ٹرانسپورٹ دفتر میں انٹرنیٹ چل رہا ہے لیکن افسران ٹوکن فیس نہیں لے رہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹوکن نہ ہونے کی وجہ سے ڈرائیور گاڑی نہیں چلا سکتے ہیں کیو نکہ ٹریفک پولیس ان کی گاڑیاں ضبط کر سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: 'لال چوک پر شیاما پرساد کا مجسمہ نصب نہیں کیا جائے گا'

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کشمیر کے ریجنل ٹرانسپورٹ افسر اکرم اللہ ٹاک نے کہا کہ پانچ اگست سے ٹرانسپورٹرز کو درپیش مسائل سے وہ بخوبی واقف ہیں اور سرکار ٹرانسپورٹرز کو رعایت دینے پر غور کر رہی ہے۔

Intro:Body:Conclusion:

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.