ETV Bharat / state

بی ایس پی نے 370 کی منسوخی کے خلاف احتجاج کیا

مایاواتی کی سربراہی والی بہوجن سماج پارٹی نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے حق میں ووٹ دیا تھا اور پارلیمان میں باضابطہ بی جے پی کی حمایت بھی کی تھی۔

بی ایس پی نے 370 کی منسوخی کے خلاف احتجاج کیا
بی ایس پی نے 370 کی منسوخی کے خلاف احتجاج کیا
author img

By

Published : Aug 6, 2020, 9:03 PM IST

مرکز کے زیر انتظام جموں میں آج بہوجن سماج پارٹی کے کارکنوں نے ریاست جموں کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقے قرار دینے اور 370کی منسوخی کے خلاف احتجاج کیا۔
بہوجن سماج پارٹی کے ریاستی صدر سوم ناتھ مجروتا نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکز میں برسراقتدار بی جے پی نے دفعہ 35 اے اور 370 کو منسوخ کر کے جموں کشمیر کے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک برس گزر جانے کے باوجود بھی جموں کشمیر میں تعمیر و ترقی کی راہ ہموار نہیں ہوئی ہے جو کہ بی جے پی نے دعویٰ کیا تھا۔

بی ایس پی نے 370 کی منسوخی کے خلاف احتجاج کیا

انہوں نے کہا جموں کشمیر کے عوام کو کسی طرح کا فائدہ حاصل نہیں ہوا ہے بلکہ خصوصی حیثیت کی منسوخی سے نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد 31 اکتوبر کو ریاست باضابطہ طور مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کردی گئی۔ جموں و کشمیر کے پہلے لیفٹننٹ گورنر کی حیثیت سے گریش چندر مرمو نے 31 اکتوبر کو سرینگر میں عہدے اور رازداری کا حلف لیا۔

قابل ذکر ہے کہ مایاواتی کی بہوجن سماج پارٹی نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے حق میں ووٹ دیا تھا اور پارلیمان میں باضابطہ بی جے پی کی حمایت بھی کی تھی۔

پانچ اگست کو خصوصی حیثیت کی منسوخی کا ایک برس مکمل ہونے پر بی جے پی نے جشن منانے کا اعلان کیا تھا۔

مرکز کے زیر انتظام جموں میں آج بہوجن سماج پارٹی کے کارکنوں نے ریاست جموں کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقے قرار دینے اور 370کی منسوخی کے خلاف احتجاج کیا۔
بہوجن سماج پارٹی کے ریاستی صدر سوم ناتھ مجروتا نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکز میں برسراقتدار بی جے پی نے دفعہ 35 اے اور 370 کو منسوخ کر کے جموں کشمیر کے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک برس گزر جانے کے باوجود بھی جموں کشمیر میں تعمیر و ترقی کی راہ ہموار نہیں ہوئی ہے جو کہ بی جے پی نے دعویٰ کیا تھا۔

بی ایس پی نے 370 کی منسوخی کے خلاف احتجاج کیا

انہوں نے کہا جموں کشمیر کے عوام کو کسی طرح کا فائدہ حاصل نہیں ہوا ہے بلکہ خصوصی حیثیت کی منسوخی سے نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد 31 اکتوبر کو ریاست باضابطہ طور مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کردی گئی۔ جموں و کشمیر کے پہلے لیفٹننٹ گورنر کی حیثیت سے گریش چندر مرمو نے 31 اکتوبر کو سرینگر میں عہدے اور رازداری کا حلف لیا۔

قابل ذکر ہے کہ مایاواتی کی بہوجن سماج پارٹی نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے حق میں ووٹ دیا تھا اور پارلیمان میں باضابطہ بی جے پی کی حمایت بھی کی تھی۔

پانچ اگست کو خصوصی حیثیت کی منسوخی کا ایک برس مکمل ہونے پر بی جے پی نے جشن منانے کا اعلان کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.