مرکز کے زیر انتظام جموں میں آج بہوجن سماج پارٹی کے کارکنوں نے ریاست جموں کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقے قرار دینے اور 370کی منسوخی کے خلاف احتجاج کیا۔
بہوجن سماج پارٹی کے ریاستی صدر سوم ناتھ مجروتا نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکز میں برسراقتدار بی جے پی نے دفعہ 35 اے اور 370 کو منسوخ کر کے جموں کشمیر کے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک برس گزر جانے کے باوجود بھی جموں کشمیر میں تعمیر و ترقی کی راہ ہموار نہیں ہوئی ہے جو کہ بی جے پی نے دعویٰ کیا تھا۔
انہوں نے کہا جموں کشمیر کے عوام کو کسی طرح کا فائدہ حاصل نہیں ہوا ہے بلکہ خصوصی حیثیت کی منسوخی سے نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیر سے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد 31 اکتوبر کو ریاست باضابطہ طور مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کردی گئی۔ جموں و کشمیر کے پہلے لیفٹننٹ گورنر کی حیثیت سے گریش چندر مرمو نے 31 اکتوبر کو سرینگر میں عہدے اور رازداری کا حلف لیا۔
قابل ذکر ہے کہ مایاواتی کی بہوجن سماج پارٹی نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے حق میں ووٹ دیا تھا اور پارلیمان میں باضابطہ بی جے پی کی حمایت بھی کی تھی۔
پانچ اگست کو خصوصی حیثیت کی منسوخی کا ایک برس مکمل ہونے پر بی جے پی نے جشن منانے کا اعلان کیا تھا۔