جموں: جموں و کشمیر سروس سلیکشن بورڈ کی جانب سے پولیس سب انسپکٹر کے نتائج منظر عام پر لائے جانے کے بعد سماجی کارکنان سمیت امیدواروں نے بھرتی میں دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے۔ سب انسپکٹر تقرری میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جموں میں احتجاج کرتے ہوئے لوگوں نے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ People Demand Investigation in JK Police Sub Inspector Recruitmentجموں میں درجنوں کارکنان و امیدواروں نے ’’غریب و مستحق امیدواروں کو انصاف فراہم‘‘ کرنے کی اپیل کی۔
جموں میں احتجاج کرتے ہوئے لوگوں نے دعویٰ کیا کہ ’’سب انسپکٹر تقرری بھرتی کے سلسلہ میں جموں وکشمیر سروس سلیکشن بورڈ کی جانب سے ایک ہی کنبے کے کئی افراد کو پاس کرنے سے کئی سوالات جنم لیتے ہیں۔‘‘ JK Sub Inspector Recruitment انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ محض اتفاق نہیں کہ متعدد بہن بھائی اور رشتہ داروں کو سلیکٹ کیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ بیشتر ایسے کامیاب امیدوار بھی ہیں جو پولیس میں پہلے ہی کانسٹیبل بھرتی ہوئے ہیں یا جو سول سیکریٹریت میں تعینات ہیں۔‘‘
احتجاجیوں نے بھرتی عمل میں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’اس طرح کے ہتھکنڈوں سے محنت و لگن کے ساتھ پڑھائی کرنے والوں کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ سوشل میڈیا پر بھی صارفین تقرریوں کے حوالے سے کئی الزامات عائد کر رہے ہیں۔ تاہم سروس سلیکشن بورڈ کی جانب سے ابھی تک ان سوالات اور الزامات پر کوئی صفائی یا تفصیل پیش نہیں کی گئی ہے۔ Sub Inspector Recruitment, LG Orders Investigation وہیں جمعرات کی صبح لیفٹیننٹ گورنر نے الزامات کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے ’’شفاف تحقیقات‘‘ کا اعلان کیا۔