جموں یونیورسٹی میں آج چند نوجوانوں نے راہل گاندھی کی قیادت والی بھارت جوڑو یاترا کے خلاف احتجاج کیا۔بتایاجارہا ہے کہ چند روز قبل جموں میں کانگریس رہنما دگَ وجے سنگھ کے سرجیکل اسٹرائیک سے متعلق ثبوت مانگنے والے بیان کے خلاف چند نوجوانوں نے احتجاج کیا۔احتجاج کر رہے نوجوانوں نے جم کر نعرہ بازی کی۔ مظاہرین نے کانگریس رہنما دگ وجے سنگھ کے خلاف کارروائی کرنے اور بھارت جوڑو یاترا کو بند کرنے کے مطالبات کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بھارت جوڑو یاترا کا مقصد بھارت کو بیرون ممالک میں بدنام کرنا ہے، جبکہ سچ یہ ہے کہ بھارت ٹوٹا نہیں ہے تو اس یاترا کی کیا ضرورت ہے؟
نوجوانوں نے مزید کہا کہ اس طرح کا بیان دے کر فوج کی توہین کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے جتنی محنت کی تھی اس بیان کے بعد اس محنت پر پانی پھیر گیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کوئی باہر سے آکر کانگریس کو نہیں توڑ رہا ہے بلکہ پارٹی کے اندر کے رہنما ہی اسے توڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بیان سے پاکستان کا حوصلہ بڑھایا جا رہا ہے اور بھارت کے فوج کے حوصلے کو کم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ یاترا کتنی بھارت جوڑو ہے اور کتنی بھارت توڑو ہے۔ان کا مطالبہ تھا کہ کانگریس اپنے رہنما کے خلاف کارروائی کرے۔
واضح رہے کہ کانگریس کے سینئر رہنما دگِ وجے سنگھ نے پیر کو 2016 میں ہندوستان کی طرف سے پاکستان کے خلاف کی گئی سرجیکل اسٹرائیک پر سوال اٹھاتے ہوئے تنازعہ پیدا کردیا۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے جموں پہنچنے کے بعد ستواری میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سنگھ نے کہا ’’ وہ (ہندوستانی حکومت) سرجیکل اسٹرائیک کا جو دعویٰ کرتے ہیں، اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔