جموں: وزیر اعظم دفتر میں تعینات وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے جمعرات کے روز کہا کہ جموں وکشمیر میں جی ٹوئنٹی اجلاس غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا رتبہ آج اس مقام پر پہنچا ہے کہ پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کے لوگ بھی بھارت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ملک اس وقت ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ان کے مطابق آج دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ بھارت ایک مضبوط اور طاقتور ملک ہے اور اس کی نظیر اس سے بڑھ کر اور کیا ہو سکتی ہے کہ کشمیر میں جی ٹونٹی کا اجلاس ہونے جارہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سرینگر میں جی ٹوئنٹی اجلاس غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ پہلی دفعہ یہاں پر ایسا بین الاقوامی اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: Security For G20 Summit جی ٹوئنٹی سمٹ کیلئے تین درجے کے سکیورٹی بندوبست، وجے کمار
انہوں نے مزید بتایا کہ بھارت اس وقت ترقی یافتہ ملک ہے اور پوری دنیا ہمارے ملک کو عزت کی نظروں سے دیکھ رہی ہیں ۔مرکزی وزیر کے مطابق بھارت کی معیشت اس وقت برطانیہ سے بھی بہتر ہے ۔ پاکستانی زیر قبضہ کشمیر کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں مرکزی وزیر نے کہاکہ موجودہ حکومت کی اس پر جو پالیسی ہے وہ سب کے سامنے عیاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پار کشمیر کے لو گ بھی اب بھارت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقعہ ہوگا جب کشمیر اس طرح کے بڑے ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔ جی ٹوئنٹی میں یورپی یونین، ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، برطانیہ، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، بھارت، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا، ترکیہ اور امریکہ شامل ہیں۔ اس گروپ کا اجلاس سالانہ بنیادوں پر ہوتا ہے اور امسال جی ٹوئنٹی کی سربراہی بھارت کر رہا ہے۔