انہوں نے مزید کہا کہ 'جس بی جے پی نے جموں و کشمیر میں ریاست کو تقسیم کیا اور معروف سیاست دانوں کو نظربند کیا۔ اس کے نتائج سامنے آنے لگے ہیں جبکہ کشمیر کا عام آدمی اس وقت مشکلات سے دو چار ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'انٹرنیٹ سروس کو روکنا، سیاحوں کو کشمیر سے دور کرنا، اقتصادی حالت کو کمزور کرنا، تعلیم سے بچوں کو دور رکھنا، بی جے پی کی چھ مہینوں کی کارکردگی کا خاکہ ہے۔'
انہوں نے بی جے پی کی اعلی قیادت کو مشورہ دیا کہ وہ ایسی سیاست سے دوری اختیار کر کے بقیہ ریاستوں میں بی جے پی کو بشیر کے قریب لاسکتی ہیں۔
اس سے قبل 2015 میں ہونے والے انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے 67 نشستیں حاصل کر کے اپنی حکومت بنائی تھی جب کہ بی جے پی کو صرف تین نششتیں ملی تھیں۔ نئی دہلی میں کامیابی کے بعد عام آدمی پارٹی کے اروند کیجریوال تیسری بار دہلی کے وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔
یاد رہے کہ دہلی میں آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کے لیے بی جے پی نے عام آدمی پارٹی کے خلاف کافی جارحانہ انتخابی مہم چلائی تھی اور وزیرِ داخلہ امت شاہ سمیت پارٹی کے دیگر اہم رہنماؤں نے دہلی آکر جلسوں سے خطاب کیا تھا۔