جموں: حکام کا کہنا ہے کہ صوبہ جموں کے ارنیا سیکٹر میں ایک بار پھر سرحد کے قریب ڈرون کی سرگرمیاں دیکھی گئیں، تاہم بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے فوری طور کارروائی انجام دی جس کے نتیجے میں ڈرون سرحد کے اس پار لینڈ کرنے میں ناکام رہا۔ حکام نے ہفتہ کو بتایا کہ بی ایس ایف نے ڈرون کی نقل و حرکت دیکھتے ہی اس پر فائرنگ کی اور ڈرون کو واپس پاکستان بھاگنے پر مجبور کیا۔
بی ایس ایف ذرائع نے بتایا کہ بی ایس ایف اہلکاروں نے ہفتہ کی صبح جموں کے رامگڈ سیکٹر میں ارنیہ کے قریب بین الاقوامی سرحد کے متصل ایک مشتبہ پاکستانی ڈرون پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ڈرون کو پیچھے ہٹنا پڑا۔ ڈرون کی جانب سے کسی ہتھیار، دھماکہ خیز مواد یا منشیات کو اِس پار گرانے جیسی کسی ممکنہ سرگرمی کا سراغ لگانے کے لیے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
بی ایس ایف ذرائع کے مطابق جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی سب 12.15 بجے ارنیا علاقے میں (بین الاقوامی سرحد پر) ڈرون کی روشنی، لائٹ دیکھی گئی۔ بی ایس ایف اہلکاروں نے زمین سے تقریباً 300 میٹر کی بلندی پر اڑنے والی شئی، ڈرون، پر گولی چلائی جس کی وجہ سے وہ پیچھے ہٹ گیا۔ ڈرائع نے بتایا کہ ’’پاکستان اور عسکریت پسند تنظیموں کی جانب سے جموں خطے میں بین الاقوامی سرحد پر ڈرون کے ذریعے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد اسمگل کرنے کے لیے سرحد پار سے عسکریت پسندی کو مسلح کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں تاہم سرحد پر سیکورٹی فورسز الرٹ ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: Drone Like Object Recovered in Jammu: جموں میں ڈرون نما چیز بر آمد
یاد رہے کہ فورسز اہلکاروں نے حالیہ دنوں جموں، کٹھوعہ اور سانبہ سیکٹرز میں کئی ڈرونز کو گرایا اور ان کے پے لوڈز کو بھی ضبط کیا ہے، جس میں رائفلز، دیسی ساختہ بموں کے علاوہ منشیات شامل ہیں۔