جموں: جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے جموں میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جموں کے نروال علاقے میں ہوئے بم دھماکے میں ملوث عارف نامی ایک عسکریت پسند کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ نروال علاقے میں 21جنوری کو ہوئے دو بم دھماکوں میں کم از کم نو افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔
ڈی جی پی، دلباغ سنگھ، نے جمعرات کو جموں میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’دونوں بم 20 جنوری کو نصب کیے گئے تھے۔ 21 جنوری کو 20 منٹ کے وقفے پر دو دھماکے ہوئے، دھماکے زیادہ جانی نقصان پہنچانے کی غرض سے کیے گئے تھے۔ پہلے آئی ای ڈی دھماکے میں 9 افراد زخمی ہوئے۔ تھے اور پولیس نے اس معاملے میں ایک دہشت گرد عارف کو گرفتار کیا ہے جو 3 سال سے پاکستانی ہینڈلرز کے ساتھ رابطے میں تھا۔‘‘
دلباغ سنگھ نے پریس کانفرنس کے دوران پاکستان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’پاکستان اپنی سرزمین سے دہشت گردی کی ترویج کرنے اور دنیا بھر میں سینکڑوں بے گناہ لوگوں کو مارنے کے لیے کافی بدنام ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کچھ عرصے سے ان (پاکستان) کے نشانے پر ہے۔ وہ (پاکستان) جموں و کشمیر میں لوگوں کے درمیان فرقہ وارانہ تقسیم پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: Jammu Narwal Twin Blast جموں نروال دھماکے میں زخمیوں کیلئے پچاس ہزار روپئے امداد کا اعلان، ایل جی
ڈی جی پی نے حراست میں لیے گئے عسکریت پسند، عارف، کی تحویل سے ’’پرفیوم آئی ای ڈی‘‘ کو ضبط کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا: ’’جموں پولیس نے اس سے قبل اس طرح کے پرفیوم آئی ای ڈی (پرفیوم یا عطر میں چھپایا گیا دھماکہ خیز مواد) کو ضبط نہیں کیا ہے، یہ اپنی نوعیت کا پہلا ایسا موقع ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ آئی ای ڈی کو ناکارہ بنائے جانے کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ ڈی جی پی نے کہا کہ اس طرح کی کارروائی سے ایک بڑے حادثہ کو ٹال دیا گیا۔
حراست میں لیے گئے عسکریت پسند، عارف، کے حوالہ سے ڈی جی پی نے کہا کہ وہ پاکستان میں لشکر طیبہ نامی تنظیم کے قاسم نامی ایک شخص کے رابطہ میں تھا اور گزشتہ برس دسمبر میں اسے تین آئی ای ڈی بھیجی گئی تھی۔