کٹرا اور جموں کے علاوہ دیگر ریاستوں سے شیوکھوڑی بھولے بابا کی زیارت کے لیے آنے والے عقیدت مند آرام کرنے کے بعد کھانا کھانے کے علاوہ چائے وغیرہ پینے کے لیے پونی ریاسی راستے پر واقع دوکانوں پر آتے تھے، لیکن کورونا کی وجہ سے عقیدت مندوں میں کمی کی وجہ سے پونی ریاسی کے راستے پر تقریبا 30 دکانیں بند پڑی ہوئی ہیں۔
دھنوا علاقے میں دوکان چلانے والیے بٹو، پون، کستوری وغیرہ نے بتایا کہ کورونا کی وجہ سے شیوکھوڈی میں عقیدت مندوں کی آمد و رفت بند پڑی ہوئی ہے، عقیدت مندوں کی آمد کے بعد ہی ان کی دکانیں کھلی رہتی ہیں، لیکن گزشتہ نو ماہ سے دکانیں بند ہونے سے دوکانداروں کو اپنے اہل و عیال کی پرورش کرپانا بھی مشکل ہوگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی دکانیں عقیدت مندوں سے بھری ہوئی ہوتی تھیں، دوکاندار دن رات عقیدت مندوں کی خدمت کے لیے اپنی دوکانیں کھولے رہتے تھے، جس سے عقیدت مندوں کو کھانا میسر ہوتا ہے اور ان کے کاروبار کے ساتھ ساتھ انکے کنبہ کی روزی روٹی بھی چلتی تھی، لیکن اب ایسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے کہ ان کی دکانیں گذشتہ نو مہینوں سے ویران پڑی ہوئی ہیں، اسی طرح دوسرے دکانداروں کا کہنا تھا کہ حکومت دکانداروں کو مالی امداد فراہم کرے جن کی دکانیں کورونا کی وجہ سے پچھلے نو ماہ سے بند ہیں، اگر حکومت کی طرف سے ایسے دکانداروں کو مالی امداد فراہم کی جاتی ہے تو پھر ان کی معاشی صورتحال مزید مستحکم ہوگی۔
اہم بات یہ ہے کہ پونی ریاسی راستے کے علاوہ ریاست کے بہت سے دوسرے دوکاندار بھی ہیں جو اپنی دکانیں سڑک کے کنارے چلاتے تھے، وہ دکانیں بھی کورونا کی وجہ سے پچھلے نو مہینوں سے بند ہیں، ایسا نہیں ہے کہ حکومت کی ہدایت پر یہ دکانیں بند کردی گئیں، بلکہ مذکورہ تمام دکانیں عقیدت مندوں کی کمی کی وجہ سے بند کردی گئی ہیں۔