جموں: گزشتہ روز بین الاقوامی شہرت یافتہ انسانی حقوق کے علمبردار اور میگسیسے ایوارڈ حاصل کرنے والے سندیب پانڈے کی سرپرستی میں ایک وفد جموں پہنچا جن سے بات چیت کے لیے یونائٹیڈ الائنس کے چیئرمن میر شاہد سلیم نے ایک اجلاس کا انعقاد کیا جس میں متعدد سیاسی اور سماجی کارکنان اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے افراد نے شرکت کی۔ عمر رسیدہ سیاست دان اور سابق رکن پارلیمان عبد الرحمان شیخ نے اس اجلاس کی صدارت کی۔ سندیپ پانڈے کے وفد نے بتایا کہ جموں و کشمیر اپنی تاریخ کے بد ترین دور سے گزر رہا ہے۔ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرکار یہاں کے عوام کے سیاسی، اقتصادی اور انسانی حقوق پر حملے کر رہی ہے۔ اس موقعے پر بات کرتے ہوئے میر شاہد سلیم نے کہا کہ نئی دلی نے جموں و کشمیر کے عوام کے خلاف اعلانِ جنگ کر رکھا ہے۔ آئے روز ایسے ایسے فرمان اور حکم نامے جاری کیے جارہے ہیں جن کا مقصد جموں و کشمیر کے عوام کو نہ صرف سیاسی طور پر بے اختیار بنانا ہے بلکہ انہیں اقتصادی، تہذیبی اور ثقافتی طور پر نشانہ بنانا ہے۔
وفد سے اپیل کی گئی کہ وہ بھارت میں کشمیری عوام کے حقوق کی لڑائی لڑنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم خواتین مرکز کے چیئرپرسن یاسمین راجا نے کہا کہ کشمیری خواتین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بد ترین شکار ہیں۔ اس موقعے دیگر شرکاء نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا، ان میں شبیر راتھر، محمد یوسف لون، مقبول احمد گنائی ،ایڈوکیٹ ایاز مغل اور قاضی غلام محمد شامل ہیں۔ دورے پر آئے ہوئے وفد کے سربراہ سندیب پانڈے نے اجلاس کے شرکا کو یقین دلایا کہ وہ بھارت میں انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں سے مل کر کشمیریوں کے ساتھ ہورہی ظلم و زیادتی کو بھارت کی سول سوسائٹی تک پہنچائیں گے۔ سندیپ پانڈے کی سربراہی میں آئے وفد میں پرشانت کمار پانڈے، رام کرشن دوبے، روپیش، اور چیتن کمار شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں : Indian Muslim for Civil Rights انڈین مسلم فار سول رائٹ تنظیم کے بینر تلے 'انسانی حقوق اور ہمارا آئین' کے عنوان سے پروگرام