مزدور پیشہ افراد کو مزدوری نہ ملنے کی وجہ سے آئے روز دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ تعمیراتی سرگرمیاں بند ہونے کی وجہ سے وہ فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کام انجام دینے کے لیے وہ گھوڑوں پر ریت، اینٹ، باجری وغیرہ ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جاتے تھے اور اپنا روزگار کماتے تھے۔ تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے تعمیراتی سرگرمیاں بند ہوئی ہیں جس کے باعث ان کا روزگار متاثر ہوا ہے۔
انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مزدور پیشہ افراد کی معالی معاونت کرے تاکہ ان مشکل ایام میں وہ اپنے اہل و عیال کی کفالت کر سکیں۔
بتادیں کہ جموں و کشمیر میں 23 مارچ سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کا نفاذ عمل میں لایا گیا۔ تاہم گزشتہ برس 5 اگست سے ہی جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کئے جانے کے بعد یہاں سخت ترین بندشیں اور پابندیاں عائد کی گئی تھیں جس کی وجہ سے جموں و کشمیر کا ہر شعبہ شدید متاثر ہوا ہے۔