جموں: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کو مقتول کشمیر پنڈت سنیل کمار کی اہلیہ سنیتا پنڈت کو سرکاری نوکری کا تقرری نامہ سونپا۔ سنیل کمار پنڈت کو گذشتہ برس جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ ہفتہ کو مرحوم کی اہلیہ کو تقرری نامہ سونپنے کے وقت ایل جی نے مقتول شہری کے اہل خانہ کو جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
مرحوم سنیل پنڈت کے اہل خانہ ہفتہ کو راج بھون، جموں میں موجود تھے جہاں سنیل پنڈت کی اہلیہ کو سرکاری نوکری کا تقرری نامہ دیا گیا۔ یاد رہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے چھوٹی گام علاقے میں رہائش پذیر کشمیری پنڈت سنیل کمار پنڈت اور اُن کے بھائی پِنٹو کمار گذشتہ برس اکتوبر مہینے میں اپنے سیب کے باغ میں کام کر رہے تھے جب نامعلوم مسلح افراد نے اُن پر فائرنگ کر دی۔ پولیس کے مطابق عسکریت پسندوں کے اس حملے میں سُنیل کمار موقعے پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ پِنٹو کمار کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: kashmiri pandit shot Dead کشمیری پنڈت کی ہلاکت پر علاقہ میں ماتم
سُنیل کمار اپنے دو بھائیوں پِنٹو کمار اور روشن لال کے ساتھ چھوٹی گام میں ہی رہائش پذیر تھے۔ ان کے والدین نے 1990 میں کشمیر میں ہی رہنے کو ترجیح دی تھی، جب اکثر کشمیری پنڈت وادی چھوڑ کر جموں سمیت دیگر ریاستوں کی جانب منتقل ہو گئے۔ چھوٹی گام، شوپیاں میں سنیل کمار کا ایک وسیع سیبوں کا باغ ہے۔ سنیل کمار پر حملہ ایسے وقت میں ہوا جب کشمیر میں رہائش پذیر پنڈت، یا پی ایم پیکیج کے تحت وادی میں تقرر کیے گئے افراد سیکورٹی کے اعتبار سے کافی فکر مند تھے۔ قبل ازیں وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع میں کشمیری پنڈت راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد کشمیری پنڈتوں نے ڈیوٹی پر جانے سے انکار کرتے ہوئے مہینوں تک احتجاج جاری رکھا تھا۔