ETV Bharat / state

سرحد پر خوف، دہشت اور وحشت

دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ بنکروں میں چھپ کر اپنی جان بچاتے ہیں۔ تاہم ان کے مال مویشی اکثر گولی باری کی زد میں آتے ہیں۔ یہ لوگ سرحد کے قریبی علاقوں میں کھڑی فصلوں کو لے کر بھی پریشان ہیں۔

سرحد پر خوف، دہشت اور وحشت
سرحد پر خوف، دہشت اور وحشت
author img

By

Published : Nov 8, 2020, 7:55 AM IST

Updated : Nov 8, 2020, 12:03 PM IST

جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ کے ہری نگر سیکٹر میں شدید گولہ باری سے سرحدی دیہات کے لوگ خوف و ہراس کے سائے تلے زندگی بسر کر رہے ہیں۔

پاکستانی رینجرز گذشتہ کچھ دنوں سے سرحدی دیہات لونڈی، چک چنگا، منیاری، چندوآن اور اس کے ملحقہ علاقوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جس سے ان علاقوں میں اضطرابی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔

دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ بنکروں میں چھپ کر اپنی جان بچاتے ہیں۔ تاہم ان کے مال مویشی اکثر گولی باری کی زد میں آتے ہیں۔ یہ لوگ سرحد کے قریبی علاقوں میں کھڑی فصلوں کو لے کر بھی پریشان ہیں۔

سرحد پر خوف، دہشت اور وحشت

مقامی باشندہ شیام لال نے کہا کہ 'گذشتہ 15 دن سے رات کو فائرنگ ہو رہی ہے۔ ہم صرف شور کی وجہ سے نہیں، بلکہ مسلسل خوف کی وجہ سے رات کو سو نہیں پاتے۔ بعض اوقات بھاری ہتھیاروں کے استعمال سے ان کے گھروں کو نقصان پہنچتا ہے۔ ہم اپنی زندگی بنکروں کا استعمال کر کے محفوظ کر لیتے ہیں لیکن جانوروں کی حفاظت کرنا ناممکن بن جاتا ہے۔'

انہوں نے مزید کہا کہ 'ہمارے بچے خوف کے سائے تلے زندگی بسر کر رہے ہیں۔ وہ اپنی تعلیم پر توجہ نہیں دے سکتے ہیں۔'

گاؤں کی ایک بزرگ رہائشی شیلا دیوی نے بتایا کہ اس کی بہو اپنے چھوٹے بچوں کے ساتھ گاؤں چوڑ کر کسی محفوظ جگہ چلی گئی۔

دیوی نے کہا 'ہم نے اپنی زندگی گولی باری کی میں گزاری ہے۔ میری فکر نوجوان نسل کو لے کر ہے۔ میری بہو حال ہی میں خوفزدہ ہوکر اپنے بچے کے ساتھ گاؤں چھوڑ گئی تھی۔'

کٹھوعہ کے ڈپٹی کمشنر او پی بھگت نے حال ہی میں انتظامیہ کی ٹیم کے ہمراہ ضلع کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔

انہوں نے زیر تعمیر سرحدی بنکروں کا جائزہ لیا۔

انہوں نے ہیرا نگر کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ سے کہا کہ وہ سرحدی باشندوں کی دیکھ بھال کریں اور انھیں درپیش نقصانات اور دیگر پریشانیوں کے بارے میں باقاعدہ رپورٹ بنائیں۔

جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ کے ہری نگر سیکٹر میں شدید گولہ باری سے سرحدی دیہات کے لوگ خوف و ہراس کے سائے تلے زندگی بسر کر رہے ہیں۔

پاکستانی رینجرز گذشتہ کچھ دنوں سے سرحدی دیہات لونڈی، چک چنگا، منیاری، چندوآن اور اس کے ملحقہ علاقوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جس سے ان علاقوں میں اضطرابی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔

دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ بنکروں میں چھپ کر اپنی جان بچاتے ہیں۔ تاہم ان کے مال مویشی اکثر گولی باری کی زد میں آتے ہیں۔ یہ لوگ سرحد کے قریبی علاقوں میں کھڑی فصلوں کو لے کر بھی پریشان ہیں۔

سرحد پر خوف، دہشت اور وحشت

مقامی باشندہ شیام لال نے کہا کہ 'گذشتہ 15 دن سے رات کو فائرنگ ہو رہی ہے۔ ہم صرف شور کی وجہ سے نہیں، بلکہ مسلسل خوف کی وجہ سے رات کو سو نہیں پاتے۔ بعض اوقات بھاری ہتھیاروں کے استعمال سے ان کے گھروں کو نقصان پہنچتا ہے۔ ہم اپنی زندگی بنکروں کا استعمال کر کے محفوظ کر لیتے ہیں لیکن جانوروں کی حفاظت کرنا ناممکن بن جاتا ہے۔'

انہوں نے مزید کہا کہ 'ہمارے بچے خوف کے سائے تلے زندگی بسر کر رہے ہیں۔ وہ اپنی تعلیم پر توجہ نہیں دے سکتے ہیں۔'

گاؤں کی ایک بزرگ رہائشی شیلا دیوی نے بتایا کہ اس کی بہو اپنے چھوٹے بچوں کے ساتھ گاؤں چوڑ کر کسی محفوظ جگہ چلی گئی۔

دیوی نے کہا 'ہم نے اپنی زندگی گولی باری کی میں گزاری ہے۔ میری فکر نوجوان نسل کو لے کر ہے۔ میری بہو حال ہی میں خوفزدہ ہوکر اپنے بچے کے ساتھ گاؤں چھوڑ گئی تھی۔'

کٹھوعہ کے ڈپٹی کمشنر او پی بھگت نے حال ہی میں انتظامیہ کی ٹیم کے ہمراہ ضلع کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔

انہوں نے زیر تعمیر سرحدی بنکروں کا جائزہ لیا۔

انہوں نے ہیرا نگر کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ سے کہا کہ وہ سرحدی باشندوں کی دیکھ بھال کریں اور انھیں درپیش نقصانات اور دیگر پریشانیوں کے بارے میں باقاعدہ رپورٹ بنائیں۔

Last Updated : Nov 8, 2020, 12:03 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.